ہمہ لسانی سمیلن کمیٹی کی دوسری ادبی نشست

0
Post Ad

بیدر۔ 17/مارچ (محمدیوسف رحیم بیدری) ہمہ لسانی (کنڑا، مراٹھی، اردو، تیلگو، انگریزی، عربی ودیگر) سمیلن کمیٹی کا ایک ادبی اجلاس جناب عبدالرحیم نورمحمد کی شاپ روبرو چوبارہ پولیس اسٹیشن بیدر پرمنعقد ہوا۔ جس میں سب سے پہلے عبدالرحیم نورمحمد نے تیلگو زبان میں مختصر نظم ترنم سے پیش کی جس کو کافی پسند کیاگیا۔اس کے بعدکنڑااور ہندی کے بزرگ شاعر جناب چندرشیکھرسندھے نے ہندی نظم پیش کی۔ بعدازاں محمدیوسف رحیم بیدری نے اردوزبان میں افسانچے پیش کئے جس کو کافی سراہاگیا۔ اسسٹنٹ پروفیسر ملند سندھے (ماسٹرجی) نے ہندی زبان میں بہت سی تخلیقات پیش کیں جن میں معاصرصورتحال کو منظوم کیاگیاتھا۔ جناب محمدسخاوت علی سخاوت ؔ نے بچوں کے لئے لکھی اپنی نظم”طوطا“ پیش کی جس کو کافی دلچسپی سے اس لئے سناگیاکہ بچوں کے لئے ادب لکھانہیں جارہاہے۔شرکاء کااحساس تھاکہ ادبِ اطفال پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ آخر میں چندر شیکھرسندھے جی نے ایک مضمون پیش کیا اور انھوں نے اعلان کیاکہ بیدر کے معروف کنڑی ادیب ایم جی دیشپانڈے بنگلور گئے ہوئے ہیں، وہ 22/مارچ کو بیدرواپس آئیں گے، ان کے آنے کے بعد ہمہ لسانی سمیلن کمیٹی کورجسٹرڈ کرنے سے متعلق بات ہوگی۔ مزیدا افراد کو کمیٹی میں شامل کیاجائے گا۔عبدالرحیم نورمحمد نے اپنی جانب سے چائے کا اہتمام کیا تھا۔ واضح رہے کہ ہمہ لسانی سمیلن کمیٹی کایہ دوسرا ادبی اجلاس تھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!