دوافسانچے

محمدیوسف رحیم بیدری، بیدر۔کرناٹک موبائل:9141815923

0
Post Ad

۱۔گرم سوئٹر

سردی زیادہ تھی۔ کمبلوں کی مفت تقسیم کے دوران اس کو سردی کااحساس ہواکیونکہ وہ سوئیٹر پہن کر نہیں آیاتھابلکہ اس کے پاس سوئٹر بھی نہیں تھی۔

”شایدسوئٹرکو گھر میں رکھ آیاہوگا“ واجد نے کہا

ارقم بولا”میں نے اس کو ہمیشہ بغیر سوئٹر کے سردیاں گذارتے دیکھاہے“ تو واجدنے دعا کی ”اے اللہ!کمبل مفت تقسیم کرنے والے میرے ساتھی کو گرم کپڑے دِلادے“

تمام سردیاں ایسے ہی گذر گئیں۔ اس کے دوست نے بغیر سوئٹر کے سردیاں گذار دیں۔اس کی دعا مقبول نہ ہوسکی۔

دوبارہ جب سردیاں آئیں تو اچانک ہی ایک قدیم دوست سے ملاقا ت ہوئی۔ اس نے ایک اعلیٰ کمپنی کاسوئٹرواجد کے حوالے کرتے ہوئے کہا”یہ انتہائی مہنگااور گرم سوئٹر ہے۔ اپنے کسی دوست کو دے دینا، میری جانب سے تحفہ ہے“

واجدنے سوئٹر ہاتھ میں لے کردیکھا۔ واقعی قیمتی سوئٹر تھا۔ اس کو اچانک اپنادوست یادآگیاجو بغیر سوئٹر کے کئی سال سے سردیاں گذار رہاتھا۔

واجد کے آنکھوں کی چمک دیکھنے سے لائق رکھتی تھی۔ جیسے اس کو اسی دن کاانتظار رہاہو۔

____________

۲۔ خبیث ارواح

”سوشیل میڈیا نے زندگی عذاب کرکے رکھ دی ہے۔ کوئی مرتانہیں لیکن اس کی موت کی خبر عام کردی جاتی ہے۔ کوئی شرافت سے کام لیتاہے تو اس کو گالیاں دی جاتی ہیں۔ کوئی اچھا کام کرتاہے تو اس پر ریاکاری کاالزام لگادیاجاتاہے، جمہوریت کے نام پرآزادی کوبے لگام بنادینے والا سوشیل میڈیا ایک دن خود جمہوریت کو لے ڈوبے گا، دیکھ لینا“ میں نفاست علی خان کے گھر پہنچاتھا۔ اور نفاست علی خان زور زور سے بڑبڑارہے تھے۔ عمررسیدہ انسان تھے، خفا خفا سے لگ رہے تھے۔ میں تیزی سے ان کے قریب گیا اور سوشیل میڈیا پر غصہ کاسبب دریافت کیاتو بولے ”کسی کمینے نے میرے مرنے کی خبر سوشیل میڈیا پر لکھ رکھی ہے“

میں نے ان کے ہاتھ سے موبائل لے کر دیکھا۔ جس اکاؤنٹ سے ان کے موت کی خبر لکھی گئی تھی وہ ان ہی کاضعیف دوست تھالیکن اس کاپتہ انھیں نہیں تھاکیونکہ وہ ایک رنگین مزاج شخص تھااور جعلی اکاؤنٹ چلایاکرتاتھا۔ میں نے کہا”پتہ کرتاہوں کہ کس خبیث نے ایساکچھ لکھ رکھا ہے۔ زندہ شخص کو مرا ہوالکھنا دراصل زندہ شخص کی توہین ہے“

نفاست علی خان کابڑبڑا نا جاری تھا۔ میں ان کے گھر سے فوری نکل آیا۔جانے کیوں وحشت سی ہورہی تھی۔ایسا لگ رہاتھاجیسے دوستوں کے اکاؤنٹ میں خبیث ارواح نے ڈیرا ڈال رکھاہو۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!