افسانچہ دیوانگی

محمدیوسف رحیم بیدری، بیدر۔ کرناٹک موبائل:9141815923

0
Post Ad

”دیوانگی تمہارے بس کاکھیل نہیں ہے، اسلئے کہ دیوانگی سچائی کو Belong کرتی ہے“ میں راشد پر برس رہاتھا اورہوس کے گندے کھیل سے باز آنے کے لئے کہہ رہاتھا۔

اس نے اطمینان سے کہا”جس دیوانگی کی آپ بات کررہے ہیں، وہ انیسویں صدی کی دیوانگی ہوسکتی ہے، آج انٹرنیٹ کا دور اور سوشیل میڈیائی عشق کی دیوانگی سچائی سے نہیں بلکہ دھوکا سے Belong کرتی ہے، جو جتنا اچھا دھوکا دے سکتاہے، اس تک لڑکیاں پہنچتی ہیں،ان کے ماں باپ سہرااوربارات لے کربھی خود پہنچتے ہیں، آج عفت اور پاک دامنی کو دوم ہی نہیں سوم درجہ حاصل ہے“

”لیکن اس عمل سے زندگی سے اطمینان اور یکسوئی رخصت ہوجاتی ہے نا“ میرے خدشہ پر اس نے ایک نئے خیال کے تحت فوراً کہا ”آپ کے دور کی دیوانگی میں بھی یکسوئی کہاں ہوگی“

میں نے انکار کرتے ہوئے کہا”تم غلط سمجھ رہے ہو، دیوانگی یکسوئی اور اطمینان قلب ہی کانام ہے جس کے ہوگئے بس ہوگئے، خالق حقیقی نے یہی توفیق دی ہے“ میں نے اتنا کہااور خلاؤں میں نظریں گاڑھ دیں۔اور یہ عمل اچانک ہی مجھ سے سرزد ہواتھا۔

راشدجانے کیاکچھ کہہ رہاتھا مجھے کوئی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!