بسوااُتسو:یادگاری مجلہ کے لیے مضامین، نظمیں مطلوب، کوئی رابطہ نہیں ہونے کا قبل ازوقت انتباہ

0
Post Ad

بیدر۔ 24/فروری (محمدیوسف رحیم بیدری) بارہویں ویں صدی کے بسوادی شرن ہی تھے جنہوں نے عوامی (جمہوری)حکمرانی کا بیج بویا اور ایک فلاحی ریاست کی تعمیر کی جس کی بنیاد آزادی، مساوات، بھائی چارے، ذات پات، طبقے، بے رنگ اور جنس سے پاک ہمہ گیر مساوات پر مبنی معاشرہ ہے۔ وہ نظریات جو دنیا میں معاشی، اورسماجی اصلاحات متعارف کروا کر عالمی امن کی رہنمائی کر سکتے ہیں،بسونا اور معاصر شرنوں کے وچن میں پائے جاتے ہیں۔ کائیک، داسوہا، خواتین کی بااختیاریت، ستسنگ افراد کی تنظیم، خدا کے بہت سے نام، جنگمتوا کا تصور سرواسو، کنڑ اساہتیہ وچن پرساد کا تصور، فلسفہ پر عمل کی اہمیت، فلسفہ کی بنیادی خواہشات ہیں۔ بسوا فلسفہ کو عوام تک پہنچانا ضروری ہے، اسی لیے بسوا کلیان میں 11 اور 12 مارچ 2023 کوضلع انتظامیہ کی جانب سے ایک عظیم الشان اور بامعنی بسوااُتسو منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔اس بسوا اُتسومیں ملک کے نامور مفکرین، فنکار، ادیب اور معززین شرکت کر رہے ہیں۔بسوا اتسو کی ثقافتی دستاویز کے لیے ایک یادگاری شمارہ لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔وچن ادب کا عملی مطالعہ، شرنوں سے متعلق تحقیق، بسوا کلیان کی تاریخی وراثت، ماضی کی عظمتوں کی یاد(آثارقدیمہ)، شرنوں کی یادگاریں موضوعات کو مرکزمان کر لکھے گئے مضامین اور نظمیں مصنفین سے مدعو کی گئی ہیں۔ 1500 الفاظ سے زیادہ نہ ہونے والے مضامین اور ایک صفحہ سے زیادہ نہ ہونے والی شاعری یونیکوڈ ٹائپ الفاظ کی شکل میں 04 مارچ 2023 تک [email protected] پر بھیجی جا سکتی ہیں۔مذکورہ تمام باتیں نوڈل آفیسر اور ضلع کاساپا صدر سریش چن شٹی نے ایک پریس ریلیز میں تحریر کی ہیں اور بتایا ہے کہ مضامین اور نظموں کو پہلے کہیں شائع نہیں ہونا چاہیے، مضامین اور نظموں کی سلیکشن کمیٹی کا فیصلہ حتمی ہے اور کسی بھی قسم کارابطہ نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ بیدر اتسو کے ضمن میں بھی سریش چن شٹی ہی کو یادگاری مجلہ کی کمیٹی کاصدر بنایاگیاتھا۔ اس دفعہ جب سریش چن شٹی سے رابطہ ہی نہیں رکھاجاسکتاتویہ بھی پوچھنے کی ضرورت نہیں ہوگی کہ بسواکلیان اُتسو کایادگاری مجلہ کس زبان میں نکلے گا۔ چوں کہ بسواکلیان میں مراٹھی، کنڑی، اردو، ہندی، انگریزی، دکنی، تیلگو اور دیگر زبانیں بولی،سمجھی، اور اسکولوں میں تقریباً تمام زبانیں پڑھائی جاتی ہیں اسلئے لکھنے والے مصنفین ان تمام زبانوں میں مذکورہ عناوین کو بنیاد بناکر 1500الفاظ پر مشتمل مضامین اور ایک صفحہ پر مشتمل نظم لکھ سکتے ہیں۔ بیدر اتسو کایادگاری مجلہ بھی کنڑا، اردو، اور انگریزی زبانوں میں شائع کیاگیاتھا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!