بسواکلیان بلدیہ کے کام آن لائن ہوں اور انوبھومنٹپ کا پہلاگیٹ آنجہانی بی نارائن راؤ کے نام موسوم کرنے بسواراج مٹھ پتی سوامی جنرل سکریڑی ضلع کانگریس کمیٹی بیدر کا مطالبہ

0
Post Ad

بسواکلیان۔ 8/جون (محمدنعیم الدین چابکسوار) بسواراج مٹھ پتی سوامی جنرل سکریڑی ضلع کانگریس کمیٹی بیدر نے آج پریس کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ بسواکلیان کا بلدیاتی رقبہ بڑھ گیاہے۔ مضافات میں آباد رہنے والے رہائشیوں کے مکانات کو ریگولرائز کرانے کی ضرورت ہے۔بسواکلیان میونسپل کونسل میں کانگریس کے کونسلر س زائد ہیں۔ لہٰذا جنرل باڈی میٹنگ میں بات کرکے این اے، کھاتہ اسٹاک، موٹیشن وغیرہ کے لئے آسانیاں بہم پہنچائی جاسکتی ہیں۔اس کے لئے سرکاری فیس تورہے گی۔ بسواکلیان کی بھولی بھالی عوام کو تعلقہ انتظامیہ پریشان ہونے سے بچائے۔انھوں نے آگے کہاکہ آن لائن کھاتہ دینے کی سہولتیں نہیں ہیں، جس کی وجہ سے بسواکلیان کی عوام پریشانی کی حالت میں بلدیہ آتی اورکام نہ ہونے پر واپس چلی جاتی ہے۔ بسواراج سوامی مٹھ پتی نے مطالبہ ہیکہ بسواکلیان کے تمام مقامات کو آن لائن کردیاجائے۔ اگر آن لائن کرنے کی سہولت نہ ہوتو Manual کھاتا جاری کیاجائے۔ عوام کو پریشان نہ کیاجائے۔ موصوف نے کہاکہ جو NA Layout ہوچکے ہیں، انہیں تمام سہولتیں دی جائیں۔ آن لائن اور چیک دینے اور بھرنے کا سسٹم ہواس سے بلدیہ اور حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہوگا اور لوگوں کی پریشانی دور ہوگی۔ اس سے یہاں کے نظم میں سدھار آئے گا۔ انھوں نے گلبرگہ کی مثال دیتے ہوئے کہاکہ گلبرگہ شہر میں ریگولرائز کرنے کے واسطے TINنمبر دینے کے بعد فارم کے ذریعہ آسانی سے ٹیکس بھرلیاجاتاہے۔جبکہ بسواکلیان میں ٹیکس بھرنے کے لئے کئی چکرلگانے پڑتے ہیں۔ اس میں سدھار لایاجانا ضروری ہے۔ حالانکہ یہاں کے سینئر کونسلرس کو یہ سب معلوم ہے لیکن وہ کیوں خاموش ہیں۔ پتہ نہیں ہے۔ جناب بسواراج مٹھ پتی سوامی نے کہاکہ بسواکلیان ٹورسٹ مقام کے سبب عالمی سیاحتی مقام بننے جارہاہے تاہم یہاں کئی مقامات جوں کے توں پڑے ہیں۔ حکومت اور بلدیہ یہاں کے مقامات کو سدھارنے آگے آنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اس امید کااظہار کیاکہ آئندہ بسواکلیان تعلقہ ضلع بن جائے گا اسلئے بھی ایسے تمام کام صفائی اور شفافیت کے ساتھ انجام دئے جانے چاہیے۔ موصوف نے یاددِلاتے ہوئے کہاکہ سدرامیاکے دور اقتدار میں اُن کے حکم پر انوبھومنٹپ بنانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس کانام گروچند بسپا تھی۔ اس کمیٹی کے آدھار پربسواکلیان کے اس وقت کے رکن اسمبلی بی نارائن راو،دیگر اراکین اسمبلی ایشورکھنڈرے، راج شیکھرپاٹل اور رحیم خان کی کوششوں کے سبب گذشتہ میں 100کروڑ روپئے اسمبلی میں منظور ہوئے تھے۔ حکومت بدلنے کے باوجود یہ کام چلتارہا۔ انوبھومنٹپ کے لئے آنجہانی بی نارائن راؤ سابق ایم ایل اے بہت کوشش کرتے رہے۔ آخر کار اسمبلی میں آوازاٹھاکر 560کروڑ روپئے کی منظوری دلائی۔ میرامطالبہ ہے کہ انوبھومنٹپ کا پہلاگیٹ بی نارائن راؤ آنجہانی رکن اسمبلی کے نام موسوم کیاجائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!