نئی تنظیم ”جناگرہ“ کی جانب سے آج 24مئی کو گھروں کے سامنے کھڑے ہوکر انوکھااحتجاج ”ہم جیناچاہتے ہیں، ہمیں زندگی کاموقع دیں“

0
Post Ad

بیدر۔ 23مئی (محمدیوسف رحیم بیدری) جناب محمدیوسف کنی نائب امیرحلقہ جماعت اسلامی ہند کرناٹک نے ایک ویڈیوجاری کرکے بتایاکہ 24مئی کی صبح ریاست کرناٹک میں ایک انوکھااحتجاج نئی تنظیم ”جناگرہ“ کی جانب سے کیاجائے گا۔ اس تنظیم میں فکرمند شخصیات، مسلم جماعتیں اور تنظیمیں شامل ہیں۔شخصیات میں مجاہدآزادی شری دورے سوامی، سانے ہلی سوامی جی، برگور رام چندرپا، اور سیاسی پارٹیوں میں کانگریس، جنتادل (یس)، SDPI، ویلفیرپارٹی آف انڈیا کے علاوہ جن شکتی، کوم سوہاردا ویدیکے، ہم بھارت کے لوگ، نانوگوری رعیت سنگھا، دلت تنظیمیں، کرناٹکا رکشنا ویدیکے، رائٹرس فورم وغیرہ۔ جبکہ جماعت اسلامی ہند کرناٹکا، جمیعت علماء کرناٹک، کرناٹکامسلم متحدہ محاذ، ایس آئی اور اور مسلمانوں کی دیگر تنظیمیں اس تحریک کاساتھ دے رہی ہیں۔ تاکہ منصوبہ بند طریقے سے حکومت پر دباؤ ڈالاجائے۔ ان تمام نے اپیل کی ہے کہ محلہ کے راستوں پرکھڑے ہوکر خالی پلیٹ اور خالی تھیلی لے کر آوازلگائی جائے ”ہم جیناچاہتے ہیں، ہمیں زندگی کاموقع دیاجائے“ مولانامحمدیوسف کنی نے مزید بتایاکہ اس موقع پر جناگرہ کے ریاستی حکومت سے درج ذیل مطالبات ہوں گے۔ ۱۔ کوویڈ۔ 19سے متاثرہ افراد کا حکومت مفت علاج کرے اور مفت ویکسین دینے کااعلان کرے۔ ۲۔دیہاتوں میں کوویڈسنٹر قائم کئے جائیں۔ ۳۔کوویڈسے انتقال کرجانے والے خاندانوں کے لئے حکومت 5لاکھ روپئے معاوضہ ا داکرے۔ ۴۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مزدور، اور بالعموم سبھی لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ ایسے کمزور خاندانوں کی نشاندہی کرتے ہوئے انھیں 5ہزارروپئے اداکرے۔ ۵۔پرائیویٹ اسکول ٹیچر، لیکچررس، وکلااور صحافیوں کے لئے حکومت امداد فراہم کرے۔ ۶۔کسان بے حد پریشان ہیں،
بارش قریب آلگی ہے۔فوری طورپر بیج اور کھاد کی قیمتوں میں کمی کی جائے۔ مولانا محمدیوسف کنی نے تمام شہریوں بالخصوص مسلمان شہریوں سے اس احتجاج کوکامیاب بنانے کی اپیل کی ہے۔اور کہاہے کہ کوویڈ کے اس پریشان کن حالات میں حکومت کے خلاف غم وغصہ کااظہار واجبی ہے۔ تاکہ حکومت اپنی ذمہ داریوں کوادا کرسکے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!