ضلع بیدر کی ہم آہنگی کوتباہ ہونے سے ضلع انتظامیہ بچائے، پیر پاشاہ بنگلہ اور انوبھومنٹپ تنازعہ کی لنگایت مٹادھیش اور تنظیموں نے کی ہے مخالف:سری کانت سوامی

0
Post Ad

بیدر۔ 11/جون (محمدیوسف رحیم بیدری)کل یعنی 12/جون اتوار کو ضلع بیدر کے بسواکلیان تعلقہ مستقرپر لنگایت سماج کے مختلف سوامیوں اور دیگر تنظیموں نے انوبھومنٹپ اور پیرپاشاہ بنگلہ تنازعہ کا آغاز منظم طریقے سے مبینہ طورپر کرنے والے ہیں۔اس تعلق سے ایک پریس نوٹ جاری کرکے لنگایت طبقہ سے تعلق رکھنے والے ممتاز سماجی کارکن مسٹر سری کانت سوامی نے ایک بیان جاری کیاہے جو حسب ذیل ہے۔ انھوں نے بتایاہے کہ کچھ تنظیموں اور کچھ ویر شیومٹادھیش نے پیرپاشاہ بنگلہ کا مقام انوبھومنٹپ کے لئے حاصل کرنے کے ایک احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا ہے۔جس سے حالات کی خرابی متوقع ہے۔ یعنی اس طرح چند نادیدہ ہاتھ معاشرے کی ہم آہنگی کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ سری پرمودمتالک اور قابل احترام شری سدالنگا سوامی جی اس خبر کو قومی سطح پر پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پہلے ہی لنگایت مٹادھیش اور لنگایت تنظیمیں اس احتجاج کی مخالفت کر چکی ہیں۔ جو بسونا کو گرو کے طور پر قبول نہیں کرتا، جو اسے مذہب کا بانی نہیں مانتا، لنگایت مذہب قبول نہیں کرتا،بسونا کے نظریہ پر نہیں چلتاوہی خواہ مخواہ اس کو مسئلہ بنارہاہے۔ ضلع کے باہر کے افراد اس مسئلہ کو مزید اوپر تک پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔ سبھی کو معلوم ہے کہ بسوناکے اصول کو قومی اور بین الاقوامی سطح پر سراہا جاتا ہے۔اس ضمن میں بسواکلیان میں واقع ”پوروش کٹہ“پر تمام طبقات کے بھائیوں کی مدد سے حکومت تعمیراتی کام کا آغاز کرچکی ہے۔ 650کروڑ کی رقم سے انوبھومنٹپ کی تعمیر کاآغاز ہوچکاہے۔ لیکن لنگایت سماج کے کام پر حکومت، ضلع انتظامیہ، اور تعلقہ انتظامیہ سیاہی پوتنے کاکام کررہاہے۔ لہٰذا براہ مہربانی بسواکلیان میں اس طرح کاکوئی شرارتی کام ہونے نہ دیں۔ اکھیل بھارت لنگایت کوآرڈی نیشن کمیٹی کرناٹک راجیہ کوآرڈی نیٹر شری کانت سوامی نے ڈپٹی کمشنر بیدر سے یہ اپیل ایک پریس نوٹ کے ذریعہ کی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!