دریائے مانجراکے پانی سے فصلوں کانقصان،فوری کارروائی کرنے کی اپیل

0
Post Ad

بیدر۔ 16جون (محمدیوسف رحیم بیدری) اوراد تعلقہ کے گاؤں کوٹھا (بی) کے کسان کاشی ناتھ ویرشٹی برادارنے ریاستی حکومت کے چیف سکریٹری کو یادداشت روانہ کرکہ کہاہے کہ بارش کے موسم میں مانجراندی کا پانی کھیتوں میں آکر فصلوں کونقصان پہنچاتاہے۔ یہ یادداشت ڈپٹی کمشنر کے ذریعہ چیف سکریڑی کو دی گئی ہے۔اور ساتھ ہی ڈپٹی کمشنر، بیدر ڈپٹی ڈیپارٹمنٹ، میونسپل کمشنر، سٹی واٹر سپلائی اینڈ ڈرینج بورڈ کے ایگزیکٹو انجینئر اور اوراد تحصیلدار کو ارسال کردی گئی ہیں۔سال 2001-02 کوبیدر میونسپلٹی نے کوٹھا (بی) گاؤں کے سروے نمبر 139/2 میں اپنی 12 گنٹے زمین بیدر کو پانی کی فراہمی کے لئے دریائے مانجرا کے پار ایک رکاوٹ بنانے کے لئے حاصل کی تاہم رکاوٹ تعمیر نہیں کی گئی ہے، جب بارش اور سیلاب آتا ہے تو ہمسایہ کا فارم دریا کے پانی سے بھر جاتا ہے۔ انہیں شکایت ہے کہ کھیت کی مٹی پانی سے بہہ رہی ہے۔ہر سال بلدیہ اور متعلقہ افسران سے اپیل کرنے کے باوجود، رکاوٹیں کھڑی نہیں ہوتی ہیں۔ اس طرح ندی کا پانی 18 سالوں کے دوران کئی بار فصلوں کو نقصان پہنچاچکا ہے۔اورکھیت کی زرخیز مٹی بہہ گئی ہے۔ جس کے سبب زمین کی زرخیزی میں فرق آگیا ہے۔ اب ایسی حالت ہے کہ یہاں بھرپور فصل نہیں اُگ سکتی۔ہائیکورٹ کی گلبرگہ بنچ کوفصلوں کے نقصانات پر راحت کے لئے کیس منتقل کردیا گیا ہے اور عدالت نے متعلقہ افراد کے خلاف ضروری کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔انھوں نے الزام لگایاکہ چھ ماہ بعدبھی کوئی معاوضہ فراہم نہیں کیا گیا ہے۔انہوں نے متعلقہ افراد سے اپیل کی کہ وہ فصلوں کے نقصانات اور رکاوٹ کے لئے فوری طور پر کارروائی کریں اور مزید نقصان کو روکیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!