آزادی کے75ویں امرت مہوتسو میں مسلمانوں کی شمولیت کیو ں نہیں؟

0
Post Ad

بیدر۔ 23ستمبر (محمدیوسف رحیم بیدری) محکمہ کنڑا اینڈ کلچربیدر، جیجاماتاگرلز ہائی اسکول بیدراور ڈاکٹر بی آرامبیڈکر سوشیل اینڈ اکنامیکل ڈیولپمنٹ سوسائٹی بیدرکے اشتراک سے آج 23ستمبر کوآزادی کے 75ویں امرت مہوتسو کے موقع پر ”بھارت رتن ڈاکٹر بی آرامبیڈکر کو پڑھیں“ نامی پروگرام جیجاماتا گرلزہائی اسکول بیدر میں رکھاگیا۔ جس کا افتتاح چندرکانت مسانی سینئر رپورٹر پرجاوانی بیدر کے ہاتھوں مبینہ طورپر ہوا۔کل یعنی 24ستمبر کو مذکورہ عنوان ہی پر ایک اور پروگرام ماتو شری اہلیہ بائی ہوڑکر ہائی اسکول،چٹہ راستہ بیدر میں منعقد ہوگا۔گویا آزادی کا 75واں امرت مہوتسو عنوان کے تحت مختلف سرکاری پروگرام انجام دئے جارہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اسی حوالے سے آیا کرناٹک کی مسلم اقلیتوں کے لئے حکومت کے مختلف محکمہ جات کو ئی پروگرام چلارہے ہیں؟محکمہ اقلیتی بہبود، محکمہ اوقاف یا محکمہ حج کی جانب سے آزادی کا 75واں امرت مہوتسوعنوان کے تحت کتنے پروگرام منائے گئے ہیں،آئندہ منائے جائیں گے؟، کوئی بتاسکتاہے؟اردو اکادمی کون سے پروگرام 75ویں امرت مہوتسو کو لے کر انجام دے رہی ہے۔ ریاستی حج کمیٹی کے چیرمین رؤف الدین کچہری والے آزادی کے 75ویں امرت مہوتسو کے تحت کون سے پروگرام انجام دے چکے ہیں اور آئندہ انجام دینے والے ہیں؟ کہیں ایساتو نہیں کہ مسلمانوں کو آزادی کے 75ویں امرت مہوتسو پروگرام سے عملاً علیحدہ کردیاجارہاہے؟جن مسلمانوں کے آباء واجدادنے آزادی کی جنگ انگریزوں سے لڑی، اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا۔ بھارت کی آزادی کے لئے شہید ہوگئے، کئی گھر اجڑ گئے۔ ان مسلمانوں کی اولادوں کو آزادی کی نعمت سے دور رکھنا کہاں تک درست ہے؟ اس تعلق سے کانگریس اور جنتادل (یس) پارٹیاں اپنااپوزیشن والا رول کس حدتک نبھارہی ہیں؟کے پی سی سی کارگذار صدر سلیم احمد کابھی کوئی بیان اس تعلق سے نظر نہیں آتاتو کیوں؟ اقلیتی عوام مذکورہ سوالات کے جوابات جاننا چاہتی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!