جناگرہ آندولن کرناٹکا کا بیدر میں احتجاج،کورونا کا مفت علاج کرنے کی حکومت سے اپیل
بیدر۔ 24مئی (محمدیوسف رحیم بیدری)جناگرہ آندولن کرناٹکا کی اپیل پر آج 24مئی کو بیدر شہر کے فیض پورہ کالونی اور نورخان تعلیم میں لاک ڈاؤن، کورونا اورمہنگائی کے پیش نظر احتجاج کرتے ہوئے حکومت کے سامنے مختلف مطالبات رکھے گئے۔ تفصیلات کے بموجب ڈی ایس ایس (بھیم واد) مینارٹی ڈپارٹمنٹ کے ضلع سنچالک جناب سید آصف کی زیرقیادت فیض پورہ کالونی میں ریشما بیگم، ثنابیگم، ثانیہ بیگم، اور سید شعیب وغیرہ نے اپنے ہاتھوں میں تھالی اورتھیلی لے کر حکومت کے خلاف اپنے غم وغصہ کااظہار کیا۔ اس موقع پر سید آصف نے اپنے مطالبات دوہرائے۔ جس میں کہاگیاکہ حکومت کورونا متاثرین کاعلاج مفت کرے۔ اور کوروناسے مرنے والوں کو حکومت پانچ لاکھ روپئے معاوضہ دے۔ اسی طرح دوسرے مطالبات پیش کئے گئے۔ نورخان تعلیم بیدرمیں ویلفیرپارٹی آف انڈیا بیدر نے انجینئر مبشرسندھے کی قیادت میں خالی بھگونے، تھالی اور خالی تھیلیاں ہاتھوں میں لے کر اپنااحتجاج درج کروایا۔وہ ہاتھوں میں پلے کارڈ بھی اٹھائے ہوئے تھے جن میں کنڑازبان میں ”ہمیں زندگی چاہیے“عنوان کے تحت کسانوں کاقرض، بینک اور کوآپریٹیو اداروں کاقرض برقی اور پانی کابل میں رعایت کرنے کی اپیل تحریرتھی۔ ایک پلے کارڈ پر تحریرتھا پی ایم کیرفنڈ اور وزیراعلیٰ کوویڈ فنڈ کاحساب کتاب عوام کے سامنے پیش کیاجائے۔اسی طرح ایک پلے کارڈ پر مرکزی اور ریاستی حکومت پر الزام لگایاگیاتھاکہ وہ کورونامعاملات میں ناکام ہوچکی ہیں۔ اس موقع پر انجینئر مبشرسندھے نے خطاب کرتے ہوئے اپنی تشویش کااظہار کیاکہ کورونا وباء کی دوسری لہر میں عام آدمی زیادہ پریشان ہواہے۔ اسپتالوں کی حالت خراب ہے۔ بیڈ نہیں، آکسیجن نہیں اور آکسیجن کاسسٹم نہیں۔جس کے سبب پورے ملک کی حالت بگڑتی جارہی ہے۔ ملک میں رہنے والوں کو ان حالات میں طبی سطح پر مدد ملناتھاجو بڑی حدتک مفقود ہے۔ ویکسین کے دوسرے ڈوز کے لئے وقت بڑھادیاگیاہے جس کے سبب پہلے ڈوز کا اثر بالکل ختم ہوجانے کی بات بھی سامنے آرہی ہے۔ اقتصادی سطح پر حکومت کی جانب سے جو مدد ملنی تھی وہ بھی نہیں ملی۔ حالات بدسے بدتر ہوگئے ہیں۔ حکومتوں کارویہ ان حالات میں آگے بڑھ کر مسائل کو حل کرنے کے بجائے خاموشی اور جھوٹی باتیں پیش کرنا ہوکر رہ گیاہے۔اس طرح حکومت کاغیرذمہ دارانہ رویہ سامنے آرہاہے۔ہم ان تمام باتوں کے خلاف آج احتجاج کے لئے جمع ہوئے ہیں اور ا ن ہی حکومتوں سے کورونا مریضوں کے مفت علاج اور مرنے والوں کو 5لاکھ روپئے معاوضہ اور ویکسین مفت دینے کامطالبہ کرتے ہیں۔ اسی کے ساتھ ساتھ مختلف پیشوں سے تعلق رکھنے والوں کو 5ہزار کی فوری امدادبہم پہنچائی جائے۔خانگی ٹیچرس، وکلاء اور صحافیوں کی مدد کی جائے۔ کسانوں کے بیج اور کھاد کم قیمت پر انہیں فروخت کئے جائیں۔ اس موقع پر انجینئر مولوی محمد عبدالصمد، مولوی محمداکرم علی،ہارون علی، محمد طفیل علی، فاروق پٹیل اور دیگر موجودتھے۔ بنگلورومیں بھی مولانا محمدیوسف کنی کی زیرقیادت احتجاج منظم کیاگیااور مطالبات دوہرائے گئے۔