انتخابی مہم کا خصوصی تحفہ مہلک مرض کورونا

0
Post Ad

بسواکلیان ضمنی انتخابات میں حصہ لے کر ایشور کھنڈرے، اروند ارلی،کمارسوامی، وجے سنگھ اور منان سیٹھ اسپتال پہنچے.

 

بیدر۔ 17/اپریل (محمدیوسف رحیم بیدری) بیدر ضلع کے بسواکلیان اسمبلی میں ہونے والے ضمنی انتخاب ایک طرح سے دیکھاجائے تو کورونا پھیلنے اور پھیلانے کاذریعہ بن گیاکیونکہ ان انتخابات میں جن سیاست دانوں نے حصہ لیا ان میں سے بیشتر سیاست دان کورونا پازیٹو ہوگئے ہیں۔ سب سے پہلے ایشور کھنڈرے رکن اسمبلی بھالکی اور کارگذار صدر کے پی سی سی انتخابی مہم کے دوران کورونا پازیٹو ہوگئے اور وہ انتخابی مہم چھوڑ کر اسپتال میں شریک ہوگئے۔ امبیڈکر جینتی سے ایک دن پہلے 13اپریل کو رکن قانون سازکونسل اروندکمارارلی کورونا پازیٹو ہوگئے اورفوری طورپر بیدر سے منی پال اسپتال بنگلور کے لئے روانہ ہوگئے اور اسپتال پہنچ کراپنے علاج کے لئے شریک ہوگئے۔ 12اپریل کو وزیراعلیٰ بی ایس یڈیورپا نے بسواکلیان اسمبلی حلقہ کے مختلف دیہاتوں میں انتخابی مہم چلائی تھی۔ ان کے بارے میں 15اپریل کی شب اطلاع آئی کہ وہ کورونا پازیٹو ہوگئے ہیں اور انھیں بھی منی پال اسپتال شفٹ کیاگیاہے۔16/اپریل کو کانگریسی قائد عبدالمنان سیٹھ نے اپنے کورونا پازیٹو ہونے کی اطلاع ٹوئیٹر کے ذریعہ دی۔ آج 17اپریل کو جبکہ بسواکلیان میں رائے دہی کادن تھا، صبح ہی صبح خبر ملی کہ سابق وزیراعلیٰ کمارسوامی کورونا پازیٹو ہوگئے ہیں۔ پھر شام تک یہ بھی اطلاع ملی کہ رکن قانون سازکونسل وجے سنگھ بھی کورونا پازیٹو ہوئے ہیں۔ ان تمام واقعات کو دیکھتے ہوئے ایسالگتاہے کہ بسواکلیان ضمنی انتخاب سیاست دانوں کے لئے مہنگاپڑا ہے، انتخابی مہم کو زور وشورسے چلانے کانتیجہ یہ ہواکہ تحفہ کے بطور مہلک مرض کورونا ان لوگوں سے چمٹ گیاہے۔ واضح رہے کہ جو لوگ ان تمام لیڈروں کے رابطہ میں تھے، انہیں چاہیے کہ اپناکورونا ٹسٹ کروالیں ورنہ ان کے ذریعہ یہ مرض دوسروں تک پھیل سکتاہے۔اپنابھی اور دوسروں کابھی خیال کرتے ہوئے ٹسٹ کروالینا بہتر رہے گا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!