مولانا ابوالبيان حماد اپنے حقیقی رب سے جاملے
عن عبد الله بن بُسْرٍ الأسلمي رضي الله عنه مرفوعاً: «خير الناس من طَال عُمُرُه، وحَسُنَ عَمَلُهُ».
[صحيح] –
عبداللہ بن بسر اسلمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہےکہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ”لوگوں میں سے سب سے اچھا وہ شخص ہے جس کی عمر لمبی ہو اور عمل بھی اچھا ہو“۔
صحیح –
اسكى جیتی جاگتی تصویر مولانا ابوالبيان حماد ہیں جو 102 سال کی عمر پاکر رحمت الله علیه ہوگئے۔ مولانا مرحوم نے رب العالمين کی حمد وثنا اور اُس کی رضا کے لئے زندگی گذاری 29 جنوری 2023 کی دو پہر انتقال کرگئے اور اسی روز شب 10:30 بجے قدوس صا حب عیدگاه قبرستان بنگلور میں تدفین بھی عمل میں آئی۔
یه وه عظیم ہستی ہیں جو تقریباً جماعت کے اساسی ارکان میں ان کا شمار کیا جاسکتا ہے ۔ جنوبی ہند جماعت کانفرنس بعنوان
ففرواالى الله میں مولانا نے درس حدیث دیا تھا ۔ مولانا حمادمرحوم، مولانا سید جلال الدین عمری ، مرحوم ، سابق امیر جماعت کے بھی استاد رہے ہیں ۔ مولانا حماد ایک صوفی منش ، معیاری شاعر ، اور اقامت دین کے داعی تھے۔
حکومت کرنائک کی درسی کتب میں مولانا کے حمد ،نعت و غزلیں نصاب میں شامل رہی ہیں ۔ ہمارے خیال میں اتنی لمبی عمر کی بزرگ شخصیت شاید ہی جماعت میں رہی ہو ۔ عمر بھی طویل اور اعمال بھی صالح بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتی ہے ۔ مولانا بہت سے اداروں اور مکتب کی رہنمائی کرتے رہے۔ مزاج میں خوش خلقی آواز میں رعب داری اور لہجہ میں سوز
وگدازپایا جاتا تھا ، ہزاروں علماء کی تربیت کا انہیں شر ف حاصل رہا ، لاکھوں لوگوں کے دلوں کی دھڑکن بنے رہے۔ ان کے چلے جانے سے بظاہر عمر آباد یتیم سا نظر آتا ہے …. مگر خالق اپنے باغ کے لئے مناسب مالی خود ہی تخليق کرتا ہے ۔ اسکی مشیت سب پر بھاری ہے ۔ انسان غم زده ہوتا ہے ، اسکے آنسو نہیں تھمتے وہ چاہے کتنی ہی کاویشیں کر لے ، قدرت کے آگے بے بس و مجبور ہے ۔ اپنے فرزند ابراهیم کے انتقال پر نبی صلعم نے فرمايا تھا کہ دل غمگین ہوتا ہے ، آنکھ آنسو بہاتی ہے مگر زبان سے وہی بات نکلتی ہے جو حق ہوتی ہے ۔ دعابےکه الله تعالٰی مولانا حماد کی بال بال مغفرت فرمائے اور
لو احقین کو صبر جمیل عطافر ماے ۔
آسمان تیری لحد پر شبنم افشانی کرے ۔
آ میں۔۔۔۔
از قلم : عبد الکریم بڑگن ، الکل
کرنائک
861 862 3138