ایس سی /ایس ٹی، پسماندہ طبقات اور اقلیتی طلباء کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ کو جاری رکھنے کے لئے یادداشت -مسئلہ حل نہ ہونے پر ملک گیر احتجاج کا الٹی میٹم

0
Post Ad

بیدر۔ 2/ڈسمبر (پریس ریلیز) سماجی انصاف کے مرکزی وزیر ڈاکٹر وریندر کمارڈپٹی کمشنر بیدر کے ذریعہ ایک یادداشت روانہ کی گئی جس میں کہاگیاہے کہ درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے طلباء کے لیے پری میٹرک اسکالرشپ کو جاری رکھاجائے۔ شیوکمار نیلی کٹی،ضلع سنچالک،دلت سنگھرش سمیتی کرناٹک، سری پت راؤدینے ضلع صدردلت سینے، بیدر۔اورراج کمار مولبھارتی، اسٹیٹ آرگنائزنگ کوآرڈینیٹرکرناٹکا دلت سنگھرش سمیتی، اورسندیپ کنٹے، ضلع سنچالک دلت ودیارتھی پریشد کے دستخط سے دی گئی یادداشت میں لکھاہے کہ نیشنل اسکالرشپ پورٹل کی پری میٹرک اسکالرشپ اسکیم کے تحت درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل اور پسماندہ طبقات اور اقلیتی طلبہ کو پہلی سے آٹھویں جماعت تک دیے جانے والے اسکالر شپ کو منسوخ کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کو مسترد کیا جائے۔ دلت سنگھرش سمیتی کی مختلف تنظیمیں اور دلت سینا تنظیمیں اس کی شدید مذمت کرتی ہیں۔مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ کلاس 1 سے 8 تک کے طلباء RTE کے تحت مفت اور لازمی تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور انہیں اسکالرشپ کی ضرورت نہیں ہے، اس لیے مرکزی حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ملک کے بہت سے دیہی طلباء اپنی تعلیم کے لیے کم خاندانی آمدنی کی وجہ سے اپنے والدین پر انحصار کرنے کے بجائے اسکالرشپ پر انحصار کرتے ہیں۔ ملک کے نجی سروے کے مطابق استحصال زدہ طبقے کے 32 فیصد طلباء ہر سال پرائمری سطح کے اسکول چھوڑ دیتے ہیں۔ پری میٹرک طلباء کو دیے جانے والے اسکالرشپ سے امیدرہتی ہے کہ پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلباء تعلیم سے دور نہ رہیں۔ مرکز کا سرکلر بنیادی آئینی حق کے طور پر تعلیم کے حق کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔حال ہی میں کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاست اور ملک کی مختلف ریاستوں میں کورونا وبائی امراض کے دوران اسکول چھوڑنے والے غریب اور متوسط طبقے کے پس منظر کے لاکھوں بچوں کے بارے میں کمیٹی تشکیل دی گئی جس کی رپورٹ انتہائی تشویشناک تھی۔اس لیے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس خلاف آئین سرکلر کو جو پہلے ہی جاری کیا جا چکا ہے واپس لیا جائے اور درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل، پسماندہ طبقات اور اقلیتوں کے طلبہ کے ساتھ ہونے والی اس ناانصافی کو بند کیا جائے، بصورت دیگر طلبہ تنظیمیں، دلت تنظیمیں اور اقلیتی تنظیمیں ملک بھر میں احتجاج کرتے ہوئے ان حالات کابھرپور مقابلہ کریں گی.

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!