سرکاری بجٹ کا پورا فائدہ اٹھایا نہیں جاتا،اس کے لئے بیداری کی ضرورت ہے۔ بنگلور میں جماعت اسلامی ہند کرناٹک کی جانب سے سرکاری اسکیم سے متعلق شعور بیداری پروگرام خطاب

0
Post Ad

بنگلور: (نامہ نگار )میڈیکل،یجوکیشں،ومینس اوراگریکلچرسے متعلق سرکاری اسکیمس کی تفصلات سمجھنے اور سمجھانے کے لئے جماعت اسلامی ہند کرناٹکا نے ناگریک کینڈرا اور سیوا سندھو کیندرا کے ذمہ داروں کا اجلاس دارالسلام بفٹ میں منعقد کیا۔تذکیرباالقرآن پیش کرتے ہوۓ مولانا حافظ فریدالدین خان عمری و مدنی صاحب نے کہا نیکیوں اور بھلائی کے کاموں میں ایک دوسرے کے مدد کرنے والے بن جاؤ ۔قرآن میں لفظ بر ہے۔اس سے مراد دینی و دنیاوی امور میں تعاون کرنا ہے،ہر چھوٹے بڑے گناہ سے بچو،ظلم و زیادتی سے دور رہو۔تم میں بہترین لوگ وہ ہیں ،جو تمام لوگوں کے لئے نفع بخش بنیں۔اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کے لئے چند لوگوں کو منتخب کرلیتا ہے،اس میں آپ شامل ہیں،عبادت سے مراد امور الہئ کی تعظیم و تکریم ہے،اللہ کے بندوں پر بے پناہ شفقت ہے۔اللہ کے بندوں کی سچی خیر خواہی ایمان کی علامت ہے۔اللہ تعالیٰ ان لوگوں کو بہت پسند کرتا ہے جو اس کے بندوں کی خدمت میں لگے رہتے ہیں۔جناب محمد مرکڑا کنوینر سرکاری اسکیمس نے افتتاحی کلمات پیش فرمایا۔جناب سید تنویر احمد سیکریٹری جماعت اسلامی ہند نے ملت کی معاشی صورت حال پر اظہار خیال کرتے ہوۓ فرمایا۔کرناٹکا میں مسلمان 12.9فیصد ہونے کے باوجود معاشی صورت حال پر کوئی ڈیٹا نہیں ہے،پرانے اعدادوشمار کو پیش کرتے ہوۓ گفتگو کی جاتی ہے۔معاشی حالت کو بہتر بنانے کے لئے جہاں گورنمنٹ اسکیمس سے فائدہ اٹھایا جاسکتا ہے،وہیں اس کی تشہیر کی ضرورت ہے ۔ہم جو ٹیکس ادا کرتے ہیں، اسی سے مختلف اسکیمس کے لئے رقم دی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ تعلیم پر توجہ کرنے کی ضرورت ہے ۔یجوکیشن کی اسکیمس پر گفتگو کرتے ہوۓ،پرنسپل سیکریٹری آف لیبر ڈیپارٹمنٹ محمد محسن صاحب IASنے کہاسرکاری بجٹ کا پورا فائدہ اٹھایا نہیں جاتا،اس کے لئے بیداری کی ضرورت ہے ۔انہوں نے ودھیا شری اسکیم،پردھان منتری جن وکاس اورکئی اسکیمس کا تعارف کراتے ہوۓ فرمایا ،محلے کی سطح پر والنٹیئرس کا گروپ تیار کریں،مختف ذرائع سے اعلانات کا نظم ہونا چاہئے ۔جناب سید ایم سعادات صاحب بیجاپور کی نگرانی میں ناگریک سیوا کیندرا ،سندھو سیوا کیندرا کی ذمہ داروں نے اپنے تجربات کو پیش کرتے ہوۓ اس بات پر زور دیاکہ پراپر Documentation نہیں ہیں،اب بھی ناموں کی غلطیاں پائی جاتی ہیں،آفیسرس سے اچھے تعلقات بناۓ رکھنے کی ضرورت ہے,ہم تو کام کرتے ہیں، جن کام ہونا ہے،ان میں بھی دلچسپی ہونا چاہئے ۔سرکاری میڈکل اسکیمس کا تعارف کراتے ہوۓ ڈاکٹر محمد آصف اسسٹنٹ پروجکٹ مینیجر سورنا آروگیاٹرسٹ، منسٹری آف ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیر نے کہا،ضلع و تعلقہ سطح پر ہیلتھ اسکیمس کے تعارف کے لئے افسر موجود ہیں ،ان سے ملاقات کر کے تفصیلات لی جاسکتی ہیں۔خواتین کے لئے مختص اسکیمس کا تعارف جناب مجیب اللہ ظفاری صاحب نے پیش فرامایا۔ڈاکٹر رمیش بکری سانسٹسٹ یونیورسٹی آف اگریکلچر سائنس بنگلور نے کہاا،گریکلچر یونیورسٹی میں کسان اورکھیت میں کام کرنے والے مزدوروں کے بچوں کے لئے 50فصد ریزرویشن ہے۔کھیت کی مٹی فری میں چک کرایا جاسکتا ہے۔ چارہ کٹ کرنے کی مشین 40/رعایت پر حاصل کرسکتے ہیں۔ہر ضلع میں الگ الگ فصلوں کے لئے رعاعتی موجود ہیں،انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ ہمارے ملک میں پیداوار کا 30 فیصد اناج یوں ہی ضائع ہوجاتا ہے۔اناج کو محفوظ کرنے کی لئے سرکار رعایت دیتی ہے۔مرغی پالن ،بیکری شروع کرنے والوں کے لئے رعایتیں موجود ہیں۔کرشی ونڈا ،واٹر پمپ کے لیے سہولت کا بھی ذکرکیا۔جناب محمد یوسف کنی سیکریٹری حلقہ اختتامی خطاب کرتے ہوۓ کہا ،جماعت اسلامی ہند ملت کی معاشی بہتری کی فکر مند ہے،سرکاری بجٹ کا صد فیصد استعمال اور رفاہی اسکیموں سے استفادہ کے لئے بیداری کا کام انجام دے رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری، رفاہی اسکیموں کو ضرورت مندوں تک پہنچانے کی بھر پور کوشش ہو ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!