یڈی یورپا کی ناکام حکمرانی کیلئے دبائومیں استعفیٰ دینا پڑا ہے : طاہر حسین
بنگلورو: اپنی ناکام حکومت ، ناکام حکمرانی اور ناکام قیادت کے اسباب ہی یڈیورپا کیلئے زبردستی وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی کرتے ہوئے بی جے پی نے اپنا اعتراف قبول کرلیاہے ۔اس بات کا اظہار ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ طاہر حسین نےکیا ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی جو کہتی ہے وہی کرنا ہےایسانظام ہے تو پھریہ عہدہ ہی کیوں بنایا گیا ہے؟۔یہ ہمارا سوال ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک ایسی حکومت ہے جو اقتدار کے تختہ پر فائز رہنے کیلئےنااہل رکن اسمبلیوں کو کروڑوں کی رشوت دیتے ہوئے انہیں اہل بنایا ہے اسطرح بدعنوانی کی بنیاد پربی جے پی اقتدار میں آئی ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ آج کے اخبارات میں 7 سے8 صفحات میں اپنے اقتدار کے 2 سال مکمل ہونے کا اشتہار حکومت نے دیا ہے یہ اشتہار کس کے پیسوں سے دیا گیا ہے؟۔ سیلاب اور کورونا کے ان سنگین حالات میںکیا حکومت کو اتنا بڑا خرچ کرنا ضروری لگا؟۔ ریاست میں پہلے ہی عوام سیلاب سے سب کچھ کھو چکی ہے اور سڑکوں پر آنے کے بعد بھی ان کے بارے میں سوچنے کے بجائے قیادت کی تبدیلی کے بارے میں سوچتی ہے کیا اسی کو عوام مفاد سرکار کہتے ہیں؟۔ماضی میں کبھی لوگوں کو بغیر آکسیجن کے مار دیا گیا اور سیلاب میں لوگوں نے اپنے مکانات اورجانیں گنواںدی ہیں تب یڈیورپاکی آنکھیں آنسوں سے محروم تھی اوراب جبکہ ریاست کی باگ ڈور انکے ہاتھ سے چلی گئی تو انکی آنکھیں آنسوںسے بھر گئی ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ یڈیورپا کے آنسوں صرف اپنے اقتدار کوکھونے کے غم میں نکلیں ہیں دوسری کوئی وجہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں وزیر اعلیٰ کو تبدیل کرنے سے زیادہ اہم سیاسی نظام کو تبدیل کرنا ہے۔ عوام مخالف قیادت سے لوگ تنگ آچکے ہیںاوروہ سرکاری کی تبدیلی چاہ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی کو حکومت کی تبدیلی کی اتنی ہی فکر ہے تو سب سےکابینہ کو تحلیل کریں اورانتخابات کروائیں۔ انتخابات ہوں گےتو عوام فیصلہ کریگی کہ ریاست پر کون حکومت کریگا۔انہوں نے غم و غصے کا اظہار کیا کہ ریاست میں وزیر اعلی ٰکی تبدیلی سے زیادہ سیاسی نظام کو تبدیل کرنا زیادہ ضروری ہے۔