پری میٹریک اور پوسٹ میٹرک اسکالرشپ کے لئے آدھار بیومیٹرک کی تاریخ کو بڑھایا جائے:ویلفیر پارٹی

0
Post Ad

اقلیتی طلبہ کو ملنے والے اسکالر شپ کو آدھار بیومٹرک سے جوڑنے کے لئے 31اگست آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے،جب کے ابھی بھی تقریباً ایک لاکھ طلبہ کا بیو میٹرک نہیں ہو سکا ہے،ویلفیر پارٹی کرناٹک کے ریاستی صدر ایڈوکیٹ طاہر حُسین نے مرکز اور ریاستی اقلیتی اُمور کے وزراء سے مطالبہ کیا ہے کہ آدھار بیو میٹرک کے لئے 31اگست کی جو آخری تاریخ مقرر کی گئی ہے اُس کو بڑھایا جائے۔حال ہی میں مرکزی اقلیتی منسٹری نے یہ کہے کر کے سرکاری اسکولوں میں ہائی سکول تک حکومت کی جانب سے مفت تعلیم دی جاتی ہے،پہلی جماعت تا آٹھویں جماعت کے طلباء کو مل رہی اسکالرشپ کو منسوخ کر دیا ہے،جس سے لاکھوں اقلیتی طلباء اسکالر شپ سے محروم ہو چکے ہیں۔پچھلے مہینے نیشنل کونسل آف اپلئیڈ اکنامکس اینڈ رسرچ(NCAER) نے ایک نیا خلاصہ کیا تھا کہ اقلیتی طلباء کو دی جانے والی اسکالرشپ میں بڑے پیمانے پر گھوٹالے ہوئے ہیں ان کی جانچ کی جانی چاہیے،مرکزی اقلیتی منسٹری نے اس خلاصہ کی بنیاد پر جانچ کا حکم دیا ہے جس کے نتیجے میں 26لاکھ طلبہ کی اسکالر شپ کی عرضیوں کو روک کر رکھا گیا ہے،ساتھ ہی نیا حکم جاری کیا گیا کہ طلباء کو آدھار بیومٹرک کروانا پڑے گا۔
اس وقت جو معلومات حاصل ہوئی ہیں اُس کے مطابق ریاست کرناٹک میں 3,67,044طلباء نے پری میٹرک،پوسٹ میٹرک اور میٹرک کم مینس کے لئے عرضیاں داخل کی ہیں،مرکزی اقلیتی منسٹری کے حکم کے مطابق 31اگست تک ان تمام کو آدھار بیومیٹرک مکمل کرنا ہے،جب کے اب تک صرف 2لاکھ طلباء کا بیومیٹر ہی مکمل ہو سکا ہے،مزید ایک لاکھ سے زیادہ طلباء کا بیومیٹرک نہیں ہو سکا ہے،بیومیٹرک کے لئے ہر جگہ ہجوم لگا ہوا ہے،اور یہ پروسس صبح 7بجے تا شام 6بجے تک ہی کیا جاتا ہے،جس کے نتیجے میں ابھی بھی ہزاروں طلبا ء اور اُن کے والدین دن بھر خطاروں میں انتظار کر رہے ہیں،اور جس رفتار سے یہ چل رہا ہے اس میں باقی تمام طلباء کا بیو میٹر مکمل ہونا نا ممکن ہے۔ابھی تقریباً 3200تعلیمی اداروں نے اپنے طلباء کا بیو میٹرک مکمل نہیں کر وایا ہے۔اس کے علاوہ ہزاروں بچوں کے پاس آدھار کارڈ نہیں ہے،اب آدھار کارڈ بنوا کر،بیومیٹر کرنے میں بہت تاخیر ہوگی کیوں کے آدھار کارڈ بن کر آنے میں خد ایک سے دو ماہ کا وقت لگ رہا ہے۔
ان تمام مسال کے پیشِ نظر ویلفیر پارٹی نے مطالبہ کیا ہے کہ امسال آدھار بیو میٹرک کو منسوخ کیا جائے اور جن 3,67,044طلباء نے عرضیاں داخل کی ہیں اُن کو ان کے اداروں سے تصدیق لے کر فوراً اسکالر شیپ جاری کیا جائے،اڈوکیٹ طاہر حُسین نے ریاستی حکومت اور اقلیتی اُمور کے وزیر اور مسلم ممبرانِ اسمبلی سے اپیل کی ہے کہ وہ اس اہم مسئلہ کی طرف فوری توجہ دیں اور ہزاورں طلباء کو اسکالرشیپ سے محروم ہونے سے بچائیں۔(رضوان احمد میڈیا انچارج،ویلفیر پارٹی کرناٹک)

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!