پونت کرے ہلی کی رہائی،حکومت کا طرزِ عمل قابلِ مذمت: ویلفیر پارٹی

0
Post Ad

گائے کے تحفظ کے نام پر قتل و غارت گری کے الزام میں گرفتار پونت کرے ہلی نامی شخص کو حکومت نے یہ کہ کر رہا کردیا ہے کہ ملزم کو قید میں رکھنے کے لئے کوئی مناسب جواز نہیں ہے۔ویلفیر پارٹی کرناٹک کے صدر اڈوکیٹ طاہر حُسین نے ریاستی حکومت کے اس طرزِ عمل کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔اُنہوں نے اخباری بیان جاری کر کے کہا ہے کہ پونت کرے ہلی ایک پیش وار غنڈا ہے، اس کے خلاف بیگور پولیس تھانے میں دو،ڈی جے ہلی،پولیس تھانے،کنگلی پور پویس تھانے،ہمپی،ملولی،ہلسور، چامراج پیٹ،یلکٹرانک سٹی اور ساتنور پولیس تھانے میں ایک ایک مقدامات درجہ ہیں،اس طرح بار بار جھگڑا فساد میں شامل ہونے کی شکایت کی بنیاد پر اس کو غنڈا ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔چند ایک مقدمات میں اس کو سزا بھی ہوچکی ہے۔منڈیا کے ادریس پاشاہ کوبجلی کے جھٹکے دے کر بڑی بے دردی سے قتل کر نے کا الزام بھی اس پر ہے،ان سب کے باوجود حکومت کی جانب سے یہ کہ کر اس کو رہا کیا گیا ہے کہ اس کو قید میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔حکومت ایک جانب ہر روز اقلیتوں کے تحفوظ کا راگ الپ رہی ہے اور دوسری جانب اس طرح کے قدم اُ ٹھا رہی ہے،نفرت پھیلانے والوں کو سماج میں امن و امان خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کاروای کرنے کی بات کی جاتی ہے اس کے باوجود اس حکومت کے 100دن کے دوران مارل پولیس کے نام معصوموں کو ہراساں کرنے کے 6واقعات ہوئے ہیں،کوئی سخت کاروائی ایسے اناصر کے خلاف نہیں کی گئی ہے،اُس پر اس طرح کے غنڈوں کو رہا کرنے کے لئے حکومت خد سفارش کرے گی گے تو ایسے اناصرکے حوصلے اوربڑھیں گے۔عوام کو بلخصوص اقلیتوں کو کانگریس حکومت سے اس بات کی اُمید تھی کہ وہ اقلیتوں کے تحفظ فراہم کرے گی اور سماج میں بی جے پی حکومت کے دوران جو نفرت کا ماحول پیدا ہوگایا تھا اس کو کم کرے گی لیکن حکومت کے اس اقدام سے بڑی مایوسی ہوئی ہے۔(رضوان تاج میڈیا سکریٹری)

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!