مسئلہ فلسطین اور اس کا حل موضوع پر مفکران کا مشترکہ بیان

0
Post Ad

بنگلور:( نامہ نگار )ڈاکٹر بلگامی محمد سعد، امیر حلقہ جماعت اسلامی بند کرنا کا
اڈوکیٹ ٹی ٹی پینکٹیش .
مولانا مقصود رشادی، امام سنی جامعه مسجد بنگلور
مولانا محمد افتخار صدر جمعیت العلمائے ہندکرناٹک،
جناب اکبر علی، ماس میڈیا نے فلسطین مسئلہ پر خطاب کرتے ہوئے کہا فلسطین ایک بار پھر شدید جنگ کے نرغے میں ہے۔ اسرائیل کی جانب سے ہونے والی بربریت اور لگا تار بمباری کے نتیجہ میں فلسطین میں دردناک مناظر رونما ہورہے ہیں ۔ غزہ میں 6000 کے قریب فلسطینی شہید اور 16000 زخمی ہوئے ہیں جن میں %75 بچے اور خواتین ہیں۔ نہتے شہریوں پر ایک طرف ظالمانہ اور وحشیانہ جنگ مسلط ہے تو دوسری طرف کھانا ، پانی ، ادویات کا داخلہ بند کردیا گیا ہے۔ ہسپتالوں، مسجدوں اور چرچوں پر میزائیل داغے جارہے ہیں۔ 31 مسجدوں، 3 چرچوں اور کئی ہسپتالوں اور اسکولوں پر حملے ہوئے ہیں۔ درندگی اور سفاکیت ایسی کہ انسانیت شرمسار ہے۔

ساری دنیا میں فلسطین کے حق میں اور ظالم اسرائیل کے خلاف زبر دست احتجاج ہورہے ہیں۔
بڑی ہی بے رحمی کے ساتھ مسلسل فلسطین میں نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے ۔ اسرائیل فلسطین کی سرزمین پر فلسطینیوں کو باغی بتا کر حملہ آور ہورہا ہے۔ مسجد اقصی کی بے حرمتی اور انہدام کی کوششیں برابر ہورہی ہیں۔ انسانیت کے تقاضے، بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے قراردادوں کی ڈھٹائی کے ساتھ کھلی مخالفت ہورہی ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ تمام مسلم ممالک ظلم اور ظالم کے خلاف آواز بلند کریں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فوری جنگ بندی کی جائے، غزہ کا محاصرہ ختم کیا جائے، ریلیف اور باز آباد کاری کا کام بڑے پیمانہ پر شروع کیا جائے، فلسطینیوں کے حقوق کی بازیابی کی جائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!