خلیل مامون کاانتقال اردو ادب کا خسارہ:محمدیوسف رحیم بیدری

0
Post Ad

بیدر۔ 21/جون (پریس نوٹ) ساہتیہ اکادمی انعام یافتہ اورملک کے ناقابل برداشت حالات کو دیکھتے ہوئے اپنے انعام کوواپس کرنے والانظموں کاشاعر اور جنوبی ہند کی موثر ادبی آواز خلیل مامون کا انتقال دراصل اللہ تعالیٰ کاوہ فیصلہ ہے جس پر ضبط کے ساتھ راضی ہوناپڑرہاہے۔اپنے اپنے وقت پر جانا توسبھی کو ہے مگر کبھی کبھی دل سوال کرتاہے کہ یہ وقت کچھ سال بعد اگر آجاتاتو اچھا ہوتا۔یہ بھی سچ ہے کہ رب کے ہاں وقت ِ مقررہ پر سب کو جانا ہے۔ سوخلیل مامون سابق چیرمین کرناٹک اردو اکادمی بھی آج 21/جون کو بعدنماز جمعہ اردو ادب کے بزرگوں، خواتین قلمکاروں اور نوجوان تحریری آوازوں کو چھوڑ کراپنے رب کے پاس چلے گئے۔ انا للہ واناالیہ راجعون۔ ان کے جانے سے جنوبی ہند کے اردوادب میں ایک خلاء ساپیدا ہوگیاہے جو کبھی نہیں بھرے گا۔یہ باتیں ممتاز شاعروادیب جناب محمدیوسف رحیم بیدری نے کہیں۔ موصوف نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے خلیل مامون کی مغفرت کی دعا کی ہے اور رب کائنات سے التجا کی ہے کہ مرحوم شاعر خلیل مامون کی لغزشوں، کوتاہیوں، انا اور ضد کو معاف کرتے ہوئے ان کے خلوص ِ دل کی بنیاد پر انھیں جنت الفردوس عطاکرے۔ آمین
جناب یوسف رحیم بیدری نے آگے کہاکہ خلیل مامون کے مزاج میں نرمی بہت تھی لیکن اس کو قریب رہنے والے ہی محسوس کرسکتے تھے۔ محکمہ ء پولیس میں اونچے عہدے پرفائزرہنے کاانہیں زعم تھا لیکن اس عہدے کاغلط استعمال کبھی نہیں کیا۔اردو ادب اور اردو زبان کے لئے ہردم کوشاں رہے بلکہ دیگرزبانوں کے ادب میں بھی اپناحصہ ڈالتے رہے۔ ان کے انتقال پر ان کی ایک نظم ”مجھے ابھی بہت دور جاناہے“کایہ حصہ ملاحظہ کریں ؎شاید مجھے جانا ہے بہت دور/گوہو ں میں تھکن سے چور /اور بے زار ہر منظر سے /جو باربار لوٹ کر نظر کی اکتاہٹ بن جاتاہے /وہی آسمان /وہی زمین /وہی چاند وہی ستارے /چاندنی میں چمکتے اور مہکتے وہی پھول /ہاتھوں میں چبھتے وہی ببول /وہی میرے من کو سلاخوں میں لہوکرنے والے اقوال /لیکن شاید اکتاہٹ بھی مانع نہ ہو/قدموں کی /شاید زندگی قیدی نہ بنے لمحوں کی /یہ تو ہوائے برگ وبار کی طرح ہے /جو کبھی نہ کبھی گزرجائے گی /میرے ذہن کے خزانے کی اوپری سطح کو بھی /کبھی نہ چھوپائے گی /شاید ابھی آگے بہت دور جانا ہے۔
دعایہی ہے کہ مسافر کو رب نے اپنے پاس بلایاہے تو اس کی مغفرت فرماتے ہوئے اپنے بندہ ء حقیر”خلیل مامون“کوابدی آرام گاہ سے رب کریم نواز دے کہ دنیوی تنگ لباسی اورمنافقانہ رنگ سے تھکاہارامسافر اپنی منزل مقصود تک آخرکار پہنچ چکاہے۔ آمین

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!