بوڈا بیدر میں کروڑوں کاگھوٹالہ، سابق چیرمین بابووالی پر مقدمہ درج نہیں کیاگیاتو عدالت کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا۔ اروندکمارارلی سابق ایم ایل سی

0
Post Ad

بیدر۔ 3/جولائی۔(پریس کانفرنس) سابق رکن قانون سازکونسل (ایم ایل سی) ڈاکٹر اروندکمارارلی نے آج ایک پریس کانفرنس طلب کرکے بتلایاکہ میری معیاد 27/جون کو ختم ہوگئی ہے۔ بیدر ضلع میں کئی ایک ترقیاتی کام چل رہے ہیں۔ جب کہ گذشتہ دِنوں بی ڈی اے میں بدعنوانی ہوتی رہی ہے۔ میں نے اس وقت کے چیرمین جناب بابووالی کو کئی مرتبہ خط لکھ کر توجہ دلائی کہ یہاں بدعنوانی ہورہی ہے اس کوروکا جائے لیکن ان کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ سال2023سے اس کی تحقیقات شروع کی گئی۔ گورنلی میں واقع سروے نمبر 21/1، 22/2 دونوں لے آؤٹ کی 26ایکڑ زمین ہے۔ جس پر پلاٹنگ کی گئی ہے لیکن بی ڈی اے کے(اصولوں کے تحت) کام نہیں کیاگیاہے۔ میں نے اس کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ مسٹربابووالی چیرمین بی ڈی اے نے ہٹ دھرمی کرتے ہوئے اس لے آؤٹ کو پاس کردیا۔ اور عوام آج پریشان ہورہی ہے۔ چدری، نوآباد میں بھی لے آؤٹ ڈالاگیا۔ سدرامیا لے آؤٹ سے متعلق دواخبارات میں اشتہار دیاگیاتھا جس میں سے کنڑی اخبار بیدرکرانتی اور ایک دیگر (جملہ دواخبار) میں اشتہار دیاگیا۔ یہ اخبارات باہر نہیں آسکے۔ اس کی تحقیقات بھی ہونی چاہیے۔ بوڈا بیدر کے سابق کمشنر ابھئے کمارکو ایک نوٹس جاری کی گئی لیکن جواب نہ دینے پر انہیں ملازمت سے معطل کردیاگیا۔ ڈاکٹر اروند کمارارلی سابق ایم ایل سی نے زور دے کر کہاہے کہ آئندہ دودِنوں میں سابق چیرمین بوڈ ابیدر جناب بابووالی پر کیس درج نہیں کیاجاتاہے تو میں عدالت کادروازہ کھٹکھٹاؤں گا۔ موصوف نے آگے بتایاکہ خواجہ جہاں تالاب کا سروے کرنے پر پتہ چلاکہ تالاب پر بھی قبضہ کیاگیاہے۔ اس قبضے کو ہٹانے کے لئے اس وقت کے بوڈ اچیرمین بابووالی سے سے کئی مرتبہ کہاگیالیکن وہ جانے کس مصلحت کے تحت تیار نہیں ہوئے۔ اس سے صاف ظاہر ہورہاتھاکہ چیرمین اس معاملہ کو بھی قانونی نظر سے دیکھنے تیار نہیں تھے۔ میں نے اس معاملہ کو کونسل میں اٹھاکر بتلایاکہ بوڈا بیدر میں کروڑوں روپئے کا گھوٹالہ (بھرشٹاچار) ہوا ہے۔اس کی تحقیقات کرائی جائے۔ میری اس نمائندگی پر تحقیقات کی گئی اور نتیجہ گھوٹالے کی شکل میں سامنے آیاہواہے۔ حکومت کی جانب سے ایک آرڈر پاس کرتے ہوئے کمشنر کو ہدایت دی گئی کہ بابووالی کے خلاف آئی پی سی سکشن 409کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیاجائے اور ان سے رقم وصولی جائے۔ 23جون 2024 کو سرکاری حکمنامہ جاری ہونے کے باوجود اب تک مقدمہ درج نہیں کیاگیا۔ اس لئے آج مجھے پریس کے سامنے آناپڑا۔ میر امطالبہ ہے کہ فوری طورپرمقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیاجائے۔ ان کے ساتھ سابق بوڈا کمشنر ابھئے کمار پربھی مقدمہ درج کیا جائے۔ میں کل وزیراعلیٰ سے ملاقات کرکے انہیں بھی میمورنڈم دے رہاہوں۔ پریس کانفرنس میں جناب گوتم ایڈوکیٹ بھی موجودتھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!