انسان دنیا میں آزاد ضرور ہے لیکن اس کی معراج رب کی غلامی میں مضمر ہے – محمد نظام الدین

0
Post Ad

جماعت اسلامی ہند رائچور کی جانب سے شہر بیدر کی معروف علمی و تحریکی شخصیت محمد نظام الدین صاحب کی آمد کے موقع سے اساتذائے کرام کا خصوصی اجلاس منعقد کیا گیا جس میں اکثریت برادران وطن کی رہی. اجلاس کا آغاز سعد رحمن منیار صاحب کی تلاوت سے ہوا۔ امیر مقامی محمد عاصم الدین اختر صاحب نے افتتاحی کلمات میں اجلاس کی غرض و غایت واضح کی اور شرکاء کا خیر مقدم کیا۔مہمان خصوصی محمد نظام الدین صاحب سابق پرنسپل رینوکا کالج بیدر نے اساتذائے کرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انسان دنیا میں آزاد پیدا ہوا ہے لیکن اس کی معراج یہ ہے کہ وہ اپنے خالق کی مرضی جان کر صرف اسی کا غلام بن کر زندگی بسر کرے۔ اس لحاظ سے یہ دنیا اس کے لیے ایک امتحان گاہ ہے۔ اس کا پیدا کرنے والا خالق یہ دیکھنا چاہتا ہے کہ اس کو عطا کی گئی قابلیتوں اور قدرتی وسائل استعمال کرتے ہوئے وہ کیسے اپنے خالق کو دل سے مان لیتا ہے۔ اور کیسے اپنی ساری زندگی کار خیر میں گزارتا ہے۔ چنانچہ رب، اپنے بندے کو طرح طرح سے آزماتا ہے، اچھے برے حالات سے اسے دوچار کرتا ہے، تاکہ یہ دیکھے کہ وہ ان آزمائشوں میں کیسے ثابت قدمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مخلصانہ بندگی کرتا ہے۔اس سے قبل محترم نے علم کے اصل ماخذ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ علم کی ایک صورت وہ ہے جو ہم اپنے تجربات اور ضروریات کے لحاظ سے حاصل کرتے ہیں۔ علم کی ایک اور مستند صورت وہ جو ہم تک حضرات ابنیا علیھم السلام کے توسط آسمانی کتابوں کے ذریعہ پہنچی ہے۔ہم جو بھی علم حاصل کریں یہ دیکھیں کہ اس کے ذریعہ کس حد تک ہم اپنے خالق و مالک کو جان رہے ہیں اور کس حد تک اسی کی مرضی کو سمجھ پارہے ہیں۔اس کے بعد اساتذہ نے تبادلہ خیال میں حصہ لیتے ہوئے اس پروگرام کو کافی مفید بتایا اور اس طرح کے پروگرام بار بار منعقد کرنے کی گزارش کی۔ شرکاء کی جانب سے یہ بات بھی آئی کہ مذاہب میں اعلی اخلاقی اقدار کی تعلیم دی گئی ہے اگر انہیں پیش نظر رکھا جائے تو بین المذاہب تعاون و اشتراک ممکن ہوسکتا ہے۔ اور غلط فہمیاں دور ہوسکتی ہیں۔ایک سوال یہ کیا گیا کہ انسان سے نہ چاہتے ہوئے بھی غلطی ہوجاتی ہے اور بعض مرتبہ مجبوری میں غلط اقدام کرنا پڑتا ہے، اس صورت میں خالق کی بندگی کیسے ممکن ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے محمد نظام الدین صاحب نے واضح کیا گیا کہ ہمیں گناہوں پر پچھتاتے ہوئے اپنے رب سے معافی مانگنی چاہیے اور ایک نئے عزم کے ساتھ زندگی گزارنے کا ارادہ کرلینا چاہیے۔ غلطی سے گناہ کرنا گمراہی نہیں بلکہ گناہوں پر قائم رہنا گمراہی ہے۔تبادلہ خیال کے بعد اسلام سے متعلق منتخب لڑیچر تقسیم کیا گیا۔ محمد حسین صاحب کے اظہار تشکر سے اجلاس کا اختتام ہوا۔اس اہم اجلاس میں شہر رائچور کے معروف ادارہ نیا مدرسہ کے سابق صدور مدرس محمد شمیم الدین صاحب حیدر اور عبد اللطیف صاحب شرکت فرمائی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!