خلیل مامون کے تعزیتی اجلاس میں مرحوم کومقررین کاخراجِ عقیدت

0
Post Ad

بنگلورو: (راست)مورخہ 07؍ جولائی2024ء بروزِ اتوار دوپہر 3-30بجے ادارۂ ادبِ اسلامی بنگلورو کے زیرا ہتمام برِّ صٖغیر کے نامور شاعر، سابق آئی پی ایس افسر، سابق چیرمن کرناٹکا اردو اکادمی جناب خلیل الرحمن عرف خلیل مامون کے لئے ایک تعزیتی نشست کا انعقاد عمل میں آیا۔ خلیل مامون کے دیرینہ دوست جناب عزیز اللہ بیگ، وظیفہ یاب آئی اے یس (سابق چیرمن کرناٹکا اردو اکادمی) نے صدارت کی جس میں خلیل مامون کے فرزند مصباح الرحمن اور دختر رُویا رحمن نے بطور ِخصوصی مدعوئین شرکت کی۔محمد اعظم شاہد، پروفیسر رحمت الحق سابق رجسٹرار کرناٹکا اردو اکادمی، ملنسار اطہر احمد،منیر احمد جامیؔؔ، فیاض قریشی نے مرحوم خلیل مامون کے ساتھ اپنے تعلقات ا و ر ان کے فن اور شخصیت پر اظہار خیال کیا۔ صدرِ جلسہ نے خلیل مامون کے ساتھ گزارے ہوئے دنوں کے ساتھ ساتھ اپنے شخصی تعلقات کا خاکہ کھینچا۔مامون صاحب کے فرزند اور دختر نے اپنے والد کے ادھورے کاموں کو پورا کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ جناب اعظم شاہد نے خلیل مامون کے خود اپنے تعلق سے کہی ہوئی ایک بات کے سچ ہونے کا تذکرہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوںنے اپنے ذاتی تعلقات اور خلیل مامون کے ا وصافِ حمیدہ کا ذکر کیا۔پروفیسر رحمت الحق نے اکادمی کے چیرمن کی حیثیت سے ان کے ساتھ گذارے ہوئے لمحات کو یاد کرتے ہوئے انہیں خراجِ عقیدت پیش کِیا۔ملنسا ر اطہر احمد نے خلیل مامون کے ان کے ساتھ ہوئے تین واقعات کا ذکر کیاجو ان کے مطابق پہلی بار منظر پر لائے گئے ہیں۔جناب منیر احمد جامی نے مامون صاحب کو منظوم خراجِ عقیدت پیش کِیا۔ جناب فیاض قریشی نے خلیل مامون کے ساتھ گزرے ہوئے کچھ واقعات کا تذکرہ کیا۔دیگر مقررین میں خلیل مامون کے ہم پیشہ این ڈی ملّا نے خلیل مامون کی قربت اور ان کی طبیعت کے بارے میں بتایا۔کرناٹکا اردو اکادمی کے سابق چیرمن قدیر ناظم سرگروہ نے بھی مرحوم کے تعلق سے تعزیتی خیالات کا اظہار کیا۔سماجی کارکن سید شفیع اللہ، رکنِ اکادمی تنویر عظیم کنگلی، اور عبداللہ نادر نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔کیلیفورنیا سے آئے ہوئے جناب اسلم بنگلوری نے مامون صاحب کی خدمت میں بطورِ خراجِ عقیدت دو قطعات پیش کئے۔ ادارہ کے نائبِ صدر شیخ حبیب نے خلیل مامون پر لکھی ہوئی ایک نظم سنائی۔ادارۂ ادبِ اسلامی کی جانب سے ایک تعزیتی قرارداد خلیل مامون کے بچوں کے حوالے کی گئی۔ عرفان افضل نے خلیل مامون کے ساتھ گزارے ہوئے واقعات کا تذکرہ کرنے کے بعد شکریہ ادا کیا۔ندیمؔ فاروقی نے پورے جلسے کی نظامت کی۔ ابتدا میں عرفان افضل نے قرأتِ کلام پاک سے جلسے کا آغاز کیا اور عبد الوہاب سرداد دانشؔ نے خلیل مامون کی نعت سنائی۔ آخر میں حافظ سید تبریز نے رقّت انگیز انداز میں مرحوم کی مغفرت کی دعا کی۔ شام 6-30بجے اس کامیاب محفل کا اختتام عمل میں آیا۔ اس محفل میں خلیل مامون کے بچوں کے علاوہ ان کے رشتہ دار اور خلیل مامون کے چاہنے والے بھی موجود رہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!