شیرور لینڈ سلائیڈنگ: ایچ آر ایس کی راحت کاری

0
Post Ad

اتر کنڑا: شیرور کے قریب الوویرے گاؤں میں تباہ کن لینڈ سلائیڈنگ کے پیش نظر، کئی کنبے اس کے بعد کے حالات سے نبرد آزما ہیں۔ اس تباہ کن واقعے نے سات گھروں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا اور 21 دیگر کو جزوی طور پر نقصان پہنچا، جس سے بہت سے رہائشیوں کو مدد کی اشد ضرورت ہے۔کرناٹک میں قائم ہیومینیٹیرین ریلیف سوسائٹی (ایچ آر ایس) نے واقعہ کے قریبی رضاکاروں کی مدد سے بحران پر فوری ردعمل ظاہر کیا۔ ایچ آر ایس کارکنوں نے نقصان کا اندازہ لگانے کے لئے ایک ابتدائی سروے کیا۔ اس کے بعد اڈپی، اتر کنڑا اور جنوبی کنڑ کی ٹیموں نے متاثرہ کنبوں میں ضروری راشن کی فراہمی تقسیم کرنے کے لئے سائٹ کا دورہ کیا۔ایچ آر ایس کے ایک ترجمان نے آنے والے دنوں میں متاثرین کی بحالی میں مدد کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ مقامی اطلاعات کے مطابق لینڈ سلائیڈنگ سے 10 سے 11 افراد ہلاک ہوئے۔ اب تک آٹھ لاشیں برآمد ہوئی ہیں جن میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد بھی شامل ہیں جو چائے کی دکان چلاتے تھے۔ کیرالہ سے تعلق رکھنے والے لاری ڈرائیور کو تلاش کرنے کی کارروائیاں جاری ہیں، جس کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ملبے تلے دب گیا ہے اور اب قریبی بہتی ہوئی گنگاولی ندی میں تلاش جاری ہے۔ یاد رہے کہ ایچ آر ایس ریلیف اور بازآباد کاری کا ایک ادارہ ہے جس کا رکن ریاست بھر میں پیلے ہوئے ہیں ایچ آر ایس کے جنرل سیکریٹری نبگلور سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ایچ آر ایس 24 گھنٹوں میں ملک کے کسی بھی کونے میں راحت کاری کا انجام دینے کے پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ زمینی حقائق: الوویرے گاؤں میں گراؤنڈ زیرو سے رپورٹنگ کرتے ہوئے، پہار کے دامن میں بسا ہوا الویے قصبہ تباہی کی داستان سنا رہا ہے۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ اچانک ہوئی جس کی وجہ سے رہائشیوں کو بچنے کا بہت کم وقت ملا۔ ایچ آر ایس کی ٹیمیں انتھک محنت کر رہی ہیں اور متاثرین کو نہ صرف ضروری سامان فراہم کر رہی ہیں بلکہ جذباتی مدد بھی فراہم کر رہی ہیں۔چونکہ حکومتی امدادی کارروائیاں جاری ہیں، لہذا باقی متاثرین کو تلاش کرنے اور بازیاب کرنے پر توجہ مرکوز ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!