پاپ ناش کی ترقی مودی سے ممکن ہے: ٹیمپل مینجمنٹ بورڈ

0
Post Ad

بیدر۔ (محمدیوسف رحیم بیدری) شری پاپ ناش مہادیوا ٹرسٹ بورڈ آف ٹرسٹیز کے چیئرمین اور کمیٹی ممبران نے سابق مرکزی وزیر بھگونت کھوباسے ان کے ہوم آفس میں ملاقات کی اور ایک مکتوب پیش کیا جس میں درخواست کی گئی کہ کوٹی پاپ ناش لنگا مندر کی ترقی کی جائے، جس کا وزیر اعظم نے گذشتہ سال مارچ میں ورچوئل سنگ بنیاد رکھا تھا۔(پاپ ناش اور ملک کی ترقی جناب نریندر مودی جی کے ذریعہ ہی ممکن ہے)۔ کوٹی پاپ ناش لنگا مندر کروڑوں عقیدت مندوں کامرکز ہے اور اسے تاریخی شہرت حاصل ہے۔ ہر روز ہزاروں عقیدت مند اس مندر میں بھگوان کی جھلک دیکھنے آتے ہیں۔ آپ نے کروڑوں عقیدت مندوں کو خوشی دی ہے کہ ہمارے اس مندر کو آپ کی محنت سے پرساد یوجنا کے تحت مرکزی حکومت نے منظوری دی ہے۔اس کے علاوہ یہ بات بھی ہماری نظر میں ہے کہ اس مندر کی ترقی کے لیے ایک تجویز بھی تیار کر کے 22 کروڑ کی گرانٹ کے تحت وزارت کو بھیجی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ کوٹی پاپ ناش لِنگا بھگوان کے بھی عقیدت مند ہیں اور ہم تمام عقیدت مندوں کی طرف سے ان کی فکرمندی پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں۔اتنا بڑا کام جو اتنے سالوں میں نہیں ہوسکا انہی کی وجہ سے ہے، اس کام کو جلد از جلد شروع کرنے کی ذمہ داری انہی پر ہے اور ہم سب کا ماننا ہے کہ یہ کام صرف انہیں سے ہو سکتا ہے۔ لہٰذا بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین اور ممبران نے بھگونت کھوبا پر زور دیا کہ وہ ضروری عمل کو مکمل کریں، گرانٹ جاری کریں اور مندر کے ترقیاتی کاموں کو شروع کرنے کا خیال کریں۔وزیر اعظم کی جانب سے کام کی منظوری اور سنگ بنیاد رکھنے کے بعد کچھ ٹھیکیداروں کی حویلی کے اندر اور باہر ہلچل مچی ہوئی ہے، پرساد چڑھانے، پوجا کرنے اور خدمت کرنے کا سلسلہ زوروشور سے بھگونت کھوبا کے ذہن میں لایا گیا ہے۔ ہمیں اندیشہ ہے کہ ان لوگوں کا کیا ہوا کام ادھورا رہ جائے گا، اس لیے تمام عقیدت مندوں سے امید ہے کہ وہ اس کام کو شروع کرنے کو ترجیح دیں گے۔اس موقع پر شری پاپاناش مہادیوا ٹرسٹ کے چیئرمین چندرکانت شیٹکار، سکریٹریز شری راج شیکھرجاولی، ٹرسٹ کمیٹی کے ممبران سوریہ کانت شیٹکار، راج شیکھرمیٹکاری، شیوکمار شیٹکار، شیو پترپا میٹگے، ناگ بھوشن کمٹھانے، انے اپا خانہ پورے موجودتھے۔ اس بات کی اطلاع ایک پریس نوٹ کے ذریعہ بھگونت کھوبا کے ذرائع نے دی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!