سید عین الحسن، وائس چانسلر،مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآبادکو سابق MLCاروند کمارارلی نے مانو سیٹلائٹ کیمپس کی بہ سرعت تعمیر اورقیام کے لئے یادداشت پیش کی

0
Post Ad

بیدر۔ 3/اگست (پریس نوٹ) مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآبادوائس چانسلر سید عین الحسن کو بیدرکے سابق ایم ایل سی اور کانگریس پارٹی کے قائد جناب اروندکمارارلی نے ایک یادداشت حیدرآباد میں پیش کرتے ہوئے بیدر میں واقع مولاناآزاد نیشنل اردو یونیورسٹی کے سیٹلائٹ کیمپس کی تعمیر اور اس کے قیام میں سرعت پید اکرنے کے لئے مختلف تجاویز پیش کیں۔ انھوں نے اپنے میمورنڈم میں بتایاکہ بیدر سے عوامی نمائندہ ہونے کے ناطے یہ میرا فرض ہے کہ میں اپنے مقام کی ترقی میں حصہ لوں۔ اور اپنے منتخبہ دور میں میں نے اس کے لیے سخت محنت کی ہے اور مختلف سطحوں پر اہم شراکت کرنے میں کامیاب رہا ہوں۔بیدر میں MANUU کا ایک الحاق شدہ سیٹلائٹ کیمپس رکھنے کا فیصلہ سال 2013-14 میں لیا گیا تھا۔ بیدر تعلقہ کے سولپور گاؤں کے Sy.no.98 میں 10 ایکڑ مطلوبہ زمین کی نشاندہی کی گئی تھی۔ اس دوران سنگ بنیاد کی تقریب بھی ہوئی۔تاہم وہ اراضی بوجوہ ترک کردی گئی۔ 2015 میں جب MANUU نے MANUU سینٹر فار ٹیچر ایجوکیشن (CTE) کو قائم کرنے کا فیصلہ کیا۔ جو ایک اچھا فیصلہ تھا۔ میں نے MANUU کی ویب سائٹ دیکھی ہے اور مجھے یقین ہے کہ قابل احترام سنٹرل یونیورسٹی بیدر میں سی بی ایس ای اسکول، پولی ٹیکنک کالج برائے مرد اور خواتین، لاء کالج اور جاب اورینٹڈ کورسز کے لیے تربیتی مراکز پر مشتمل سیٹلائٹ کیمپس قائم کرکے مانو یونیورسٹی مزید تعاون کر سکتی ہے۔میں سمجھتا ہوں کہ سیٹلائٹ کیمپس کے قیام کے لیے زمین کی گرانٹ سے متعلق ضلع انتظامیہ اور ریاستی حکومت کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے اور ماضی میں بعض افراد کے مفادات کی بنا پر سیٹلائٹ کیمپس کی تعمیر میں تاخیر ہوئی ہے۔
یہاں، میں یہ عرض کرنا چاہتا ہوں کہ سولپور میں زمین کے مکمل معائنہ کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ یہاں کیمپس کاقیام مناسب نہیں ہیپھریہ فیصلہ کیا گیا کہبیدر تعلقہ کے گورنلی گاؤں میں اراضی الاٹ کی جائے۔ اس فیصلہ کے تحت Sy.No.15/P1میں اراضی الاٹ کی جاچکی ہے۔(یونیورسٹی کاپہانی میں نام کی زیرآکس کاپی منسلک کی گئی) جناب اروند کمارارلی سابق ایم ایل سی نے کہاکہ میں ذاتی طور پر آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ میں ذاتی طور پر بیدر کی ضلع انتظامیہ اور متعلقہ حکام کے ساتھ اس کی نمائندگی کروں گا تاکہ مذکورہ زمین کی منتقلی میں مدد کی جاسکے اورکیمپس کے مقصد کو آگے بڑھانے کے لئے یونیورسٹی کو دیا جائے۔میں اس بات کا اعادہ کرتا ہوں کہ MANUU سیٹلائٹ سینٹر، اگر بیدر میں قائم ہوتا ہے تو بیدر میں انسانی وسائل کی ترقی کو جامع تعلیم فراہم کرکے فروغ دے گا جس کے لیے MANUU جانا جاتا ہے، اور اس سے بیدر کے تعلیمی مستقبل کے امکانات میں بھی مدد ملے گی۔موصوف نے وائس چانسلر سے جواب کامطالبہ بھی منسلک کیاہے۔ دیکھنا ہے وائس چانسلر کیاجواب دیتے ہیں۔ یہ یادداشت اروند کماارلی نے مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی حیدرآباد پہنچ کر وائس چانسلر کے حوالے کیا۔ مسٹر ارلی کے ساتھ کرناٹک اردو اکادمی کے سابق رکن جناب محمدیوسف رحیم بیدری،اردو شاعر جناب رحمت اللہ رحمت،اردو صحافی جناب محمد امجد حسین اور دیگر افراد موجودتھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!