منی پور میں عیسائیوں پر بڑھتے ہوئے حملوں اور مظالم کو روکنے کیلئے وزیراعلیٰ کرناٹک سدرامیاسے اپیل

0
Post Ad

بیدر۔ 27/جون (محمدیوسف رحیم بیدری) منی پور ریاست میں تقریباً عیسائی ہیں، لیکن وہاں کی حکومت آئے دن عیسائیوں پر مظالم کرتی رہتی ہے۔فی الحال منی پور کے عیسائیوں کے خلاف تشدد کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے۔ہمیں کچھ سوشل میڈیا کے ذریعے معلوم ہوا اور ہم نے وہ ویڈیو بھی آج دیکھے ہیں، اس میں صرف عیسائی ہی نہیں، دوسری ذاتوں کے لوگ، مسلمان، دلت اور دیگرطبقات بھی ہیں۔خواتین کے ساتھ عصمت دری ہو رہی ہے، انسان سب ایک جیسے ہیں۔ وہاں کی حکومت آنکھیں بند کر کے بیٹھی ہے، اور ہمارے وزیر اعظم مودی دیگر ممالک میں مصروف ہیں۔ ایک اطلاع کے بموجب عصمت دری اورقتل وغارت کی وجہ سے عیسائیوں کی سو جانیں ضائع ہو چکی ہیں، یہ بی جے پی حکومت کو نظر نہیں آتا۔ انہیں انسان کی قیمت نہیں معلوم، وزیر اعلیٰ سدرمیاہمیں آپ پر بہت اعتماد ہے، فوری توجہ دے کر وہاں کی حکومت سے بات کریں۔اور اس کا فوری کوئی حل تلاش کریں۔ اس موقع پر عیسائی نوجوانوں نے ڈپٹی کمشنر کے توسط سے ریاست کے وزیر اعلیٰ سدرامیاسے درخواست کی ہے کہ ان واقعات کی تحقیقات کے بعدعمر قید کی سزا سنائی جائے، اور اہل خانہ کو معاوضہ دیا جائے، اس سے پہلے بھی کرناٹک کرسچن آرگنائزیشن کے ذریعہ ریاستی صدر اور گورنر سے اپیل کرتے ہوئے ایک ایک خط بھیجا گیا تھا۔آج ڈ پٹی کمشنر کو یادداشت پیش کرنے والوں میں موسی نرناکر، پردیپ دادانور، وشال دادا، پنڈت بھاگیاکر، اسٹیون کشنور، جان ناگورکر، سنیل میترے، سنجو کمار میترے، سریش دوڈی اور کے سی ایس کے ممبران موجود تھے۔اس بات کی اطلاع ایک پریس نوٹ کے ذریعہ دی گئی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!