ذات پات کی بنیاد پر تیار شدہ کانت راج کمیشن کی رپورٹ کو فوراًجاری کیا جائے: ویلفیئر پارٹی

0
Post Ad

بنگلور: ریاستِ کرناٹک میں مختلف طبقات کی سماجی،معاشی اور تعلیمی حالات پر تیار کی گئی کانت راج کمیشن کی رپورٹ کو حکومت فوری جاری کرے،اس بات کا مطالبہ ویلفیئر پارٹی کرنا ٹک کے ریاستی صدر اڈوکیٹ طاہر حُسین نے کیا ہے۔ایک اخباری بیان جاری کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا ہے کہ ہماری ریاست میں ایسے بھی طبقات ہیں جو ابھی تک گرام پنچایت میں بھی نمائندگی نہیں کر پائے ہیں۔تمام طبقات کے ساتھ انصاف ہونا چاہیے،ہر ایک طبقہ کو یہاں کے ادمنسٹریشن میں،تعلیمی میدان میں اور معاشی طور پر اس طرح سماج کے ہر میدان میں برا بر کا حق ملنا چاہیے۔کانت راج کمیشن کی جانب سے جو رپورٹ تیار کی گئی ہے وہ خوش آندہ ہے اس میں ریاست کے تمام طبقات بلخصوص یہاں کے اقلیتوں،دلتیوں اور دیگر پچھڑے طبقات کی صحیح صورتِ حال سامنے لانے کی کوشش کی گئی ہے اس کا ہم استقبال کرتے ہیں۔لیکن اس رپورٹ کو جاری کرنے کے بجائے مختلف بہانے بنا کر اس کو روک کر رکھا گیا ہے،حکومت کا یہ رویہ بلکل بھی مناسب نہیں ہے۔چند لوگ اپنے سیاسی مفادات کو سامنے رکھ کر اس کی مخالفت کر رہے ہیں جو کے قابلِ مذمت ہے۔عوام کے مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے اُنہیں حل کرنے کی جانب توجہ دینا عوامی نمائندوں کی پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔پچھلی بار سدرامیا حکومت نے اس میں دلچسپی دکھاتے ہوئے اُس وقت کے بیکورڈ کمیشن کے چیرمین کانت راج کو اس اہم کام کی ذمہ داری سونپی تھی جس کو بعد میں جئے پرکاش ہگڈے نے مکمل کیا اور حکومت کو رپورٹ بھی سونپ دی ہے۔یہ رپورٹ 200صفحات پر مشتمل ہے،جس میں تقریباً 1354الگ الگ ذاتوں کی مردم شماری کی گئی ہے۔5.98کروڑ لوگوں کو اس مردم شماری میں شامل کیا گیا ہے۔تقریباً 3.98کروڑ اقلیتوں اور دلیتوں کے تعلیمی،سماجی اور معاشی حالات کو اس رپورٹ میں قلم بند کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ لنگایت،برہمن،وکالیگا اور دیگر طبقاط کی صورتِ حال بھی اس میں بیان کی گئی ہے۔6کروڑ لوگوں میں کس کس ذات کے کتنے لوگ ہیں اس مردم شماری میں بتایا گیا ہے۔اس رپورٹ کی روشنی میں ان تمام طبقات کو اُن کی آبادی کے تناصب سے ان کا حق ملنا چاہیے۔کانگریس پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں بھی کانت راج کمیشن رپورٹ کو جاری کرنے کا وعدہ کیا تھا،اب جبکہ پارٹی برسرِ اقتدار ہے تو حکومت کو چاہیے کہ جلد از جلد اس رپورٹ کو جاری کرے تاکہ تمام طبقات اس سے فائدہ حاصل کر سکیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!