ایس آئی او بسوا کلیان یونٹ کی طرف سے بی زیڈ ضمیر احمد خان کرناٹک کے وزیر مینارٹی ویلفیئر کو یادداشت

0
Post Ad

بسواکلیان: (نامہ نگار)اسٹوڈینٹس اسلامک آرگنایزیشن آف انڈیا بسواکلیان یونٹ کی جانب سے تحصیلدار بسواکلیان کے توسط وزیر برائے اقلیتی فلاح و بہبود حکومت کرناٹک جناب بی زیڈ ضمیر احمد خان کو ایک یاداشت روزنہ کی گئی ہے جس میں میناریٹی طبقہ سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو اسکالرشپ حاصل کرنے کےلئے بائیو میٹرک تصدیق کے عمل کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق نیشنل اسکالرشپ پورٹل کے ذریعہ تعلیمی سال 23-2022 کےلئے داخل کی گئی اسکالرشپ کی درخواستوں کی منظوری کے باوجود ابھی تک طلبہ کو اسکالرشپ کی رقم نہیں مل پائی ہے۔ اب بائیومیٹرک تصدیق کے نام پر طلبہ کو مزید ہراساں کیا جارہا ہے ، طلبہ کے رجسٹرڈ موبائل نمبر پر ایس ایم ایس موصول ہورہا ہے کہ 23-2022 کی اسکالرشپ حاصل کرنے بائیومیٹرک تصدیق کریں جس کی آخری تاریخ 25 اگست بتائی جارہی ہے۔ ریاست میں تقریبا 369000 طلباء کو بائیو میٹرک تصدیق کرانی ہے جن میں سے ابھی تک50 ہزار طلبہ بھی نہیں کراسکے ہیں۔ ظاہر ہے اس معاملے میں مرکزی حکومت کی سازش نظر آرہی ہے جو غیر ضروری طور پر بائیومیٹرک تصدیق کے نام پر میناریٹی طلبہ کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ اقلیتی طلبہ کو اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کی ترغیب دلانے نیشنل اسکالرشپ پورٹل کے تحت اسکالرشپ کی رقم طلبہ کے بینک کھاتوں میں منتقل کی جارہی تھی لیکن مرکزی حکومت نے اس آسان سے عمل کو پیچیدہ بنارہی ہے جو کہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اس کی وجہ سے ملک کی ترقی میں رکاوٹ پیداہونے کا اندیشہ ہے۔ واضح رہے مرکزی حکومت نے پچھلے ہی پری میٹرک اسکالرشپ پر بھی روک لگادی ہے۔تنظیم نے یہ بھی مطالبہ کیا ہیکہ اس بار بائیومیٹرک تصدیق کے عمل کو روک کر اگلے سال کی درخواست کے ساتھ بائیومیٹرک تصدیق کی جائے اور تعلیمی سال 23-2022 کی اسکالرشپ فوراَ جاری کی جائے۔ اس موقع پرایس آئی او بسوا کلیان کے صدر جاوید متین، محمّد فہیم الدّین , مجتہد عمر, شعیب پٹیل و دیگر ممبران موجود رہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!