اسلامک میکرو فینانس بڑے پیمانے پر قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ امیرحلقہ ڈاکٹر سعد بلگامی صاحب نے خطاب کرتے ہوئے کہا

0
Post Ad

بنگلور: (نامہ نگار)سود کی حرمت سے ہم اچھی طرح واقف ہیں،اسلامی معیشت سود سے بالکل صاف ہے۔مسلمان بڑی تعداد رہنے کے باوجود اس سے بچنے کی شعوری کوشش نہیں ہو پارہی ہے۔جماعت اسلامی ہند کرناٹکا کئی سالوں سے یہ کوشش کررہی ہے کہ اسلامی اصولوں کے مطابق بلا سودی قرض کا لین دین کا سسٹم قائم ہو سکے۔الحمد للہ کرناٹکا میں کامیاب تجربات ہیں۔آج دفتر حلقہ آر ٹی نگر بنگلور میں چھوٹے پیمانے پر متحرک اسلامک میکرو فینانس کے ذمہ داران کے اجلاس سے امیرحلقہ ڈاکٹر سعد محمد بلگامی صاحب اختتامی خطاب فرما رہے تھے‌،اجلاس کا آغاز مولانا مظفر حسین شکیل ندی چتردرگہ کے درس قرآن سے ہوا‌۔مقامی سطح پراسلامک میکرو فینانس کی کارکردگی پر منتخب 13مقامات کے ذمہ داروں نے اظہار خیال فرمایا،ان مقامات پر اب تک کا ٹرن اوور 2.14کروڈروپیوں کا ہے۔چھوٹے کاروبار،بچوں کی اسکول فیس جیسے فوری ضرورت کو پورا کرنے کے لئے قرضے فراہم کئے جاتے ہیں۔جناب محب الدین خان صاحب CA نے رہنمائی کی۔لائف لائن فاؤنڈیشن بنگلور کے مینیجر جناب مصعیب نے میکرو فینانس کی اہمیت و ضرورت پر اظہار خیال فرمایا ۔میکرو فینانس کے کامیاب تجربات کا تذکرہ کرتے ہوۓ جناب مکرم اسحاق ریٹائرڈ اسسٹنٹ کمشنر آف کسٹم نے کہا کہ سماج میں سودی کاروبار ایک وباء کی پھیل گئی ہے۔اس سے چھٹکارہ حاصل کرنے کے لئے بڑی کوشش درکار ہے۔جناب محمد یوسف کنی سیکریٹری حلقہ ہمارے اصول اور ضابطے کے عنوان پر اظہار کرتے ہوۓ کہا کہ قرض دینے کے لئے بھی أصول کی پابندی ضروری ہے۔فضول خرچ کرنے والے،بچوں کو مارنے والے،گالی گلوج کرنے والوں کو قرض نہ دیاجائے ۔محلے والوں سے اچھا سلوک کرنے والے،ایک قرض پر ادائیگی سے قبل کم از کم 5پودے لگانے کی شرط پر قرضہ فراہم کرنے کی بات مناسب رہیگی۔انہوں نے کہا تین باتوں سے پرہیز کرنے کی ترغیب دلانا چاہئے۔چھوٹ،،امانت میں خیانت اور واعدہ خلافی۔تبادلہ خیال کا موقع رہا،شرکاء نے مختلف امور پر سوالات کئے محترم امیر حلقہ نے جواب عنایت فرمایا۔اظہار تشکر و دعا کے بعد اجلاس اختتام کو پہونچا ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!