صابن، ریڈی میڈ گارمنٹس،بکری پالن، مچھلی فارم، جیسے چھوٹی تجارت کے لئے پیشہ ورانہ تربیت کا کامیاب انعقاد:انجنیئر سید ممتاز منصوری ،و مولانا یوسف کنی اور دیگر كا خطاب

0
Post Ad

رائچور/بسوا کلیان : (نامہ نگار)چھوٹی تجارت کے لئے پیشہ ورانہ تربیت کااہتمام اسلامک سینٹر رائچورمیں جماعت اسلامی ہند کرناٹکا اور رفاہ چیمبر آف کامرس کرناٹکا کے اشتراک سے منعقد ہوا۔بیدر،کلبرگی،یادگیر،بیجاپور، رائچور،وجئے نگر اور کوپل اضلاع سے دلچسپی رکھنے والے 150سے زائد افراد کی شرکت رہی۔Foot wear,Soap& Detergent, Sanitation liquid,Goat Farming, Fish Farming, Granite cutting & polishing Garments Industries کی اہمیت و ضرورت ،تعارف،طریقہ کار اور مطلوبہ صفات پر جناب سراج احمد بیدر،جناب سیدزبیر میسور،جناب ایچ ایس مرتضیٰ بنگلور ،جناب محمد یاسین الکل ،جناب عدنان صاحب پونا ،جناب محمد باشاہ الکل اورجناب اقبال احمد شوراپور نے پیش فرمایا ۔Small scale industries حکومت کرناٹکا اور حکومت ہند کا تعارف جناب عاطف جمعدار اسسٹنٹ ڈائریکٹر ضلع باگلکوٹ اور شری بسوراج ینکنچی ڈائیریکٹر ضلع رائچورنے پیش کیا۔شرکاء تبادلہ خیال اور سوالات و جوابات میں بھرپور حصہ لیا۔انجنیئر سید ممتاز منصوری صدر رفاہ چیمبر آف کامرس کرناٹکا نے کلیدی خطاب فرمایا،ڈاکٹر شہریاز پٹیل ڈیرکٹرآل انڈیا کلسٹرفارمیشن کنسلٹنٹ ساؤتھ انڈیا نے کلسٹرفارمیشن پر گفتگو کی۔جناب محمد یوسف کنی سیکریٹری حلقہ نے اختتامی خطاب پیش کیا،جناب رفیق احمد بیدر نے مہمانان کا تعارف پیش کیا،جناب عاصم الدین اختر امیر مقامی رائچور نے کنویئر کی ذمہ داری نبھائی۔آج کے اجلاس کی اہمیت کا اندازہ اس بات پر لگا سکتے ہیں کہ شرکاء میں بڑی تعداد نوجوانوں کی تھی،دن بھر کے پروگرام میں آخر سیشن تک یکسوئی کے ساتھ بیٹھے رہے‌،مختف انڈسٹریز کو سمجھانے کے لئے پاور پوائنٹ کا استعمال ہوا۔ جوتوں کی تیاری کا ذکر کرتے ہوئے جناب سراج صاحب نے کہا کہ یہ انڈسٹری اتنی ترقی کر گئی کہ ایک جوتے کے مختلف پارٹس ہیں،ہر پارٹ کو تیار کرنے کے لئے 18 Industries قائم کئے جاسکتے ہیں۔جناب سید زبیرصاحب نے صابن کی تیاری پر اظہار خیال فرمایا ،انہوں نے کہا کہ عوام کی اس ضرورت کو پورا کرنے کے لئے ہم لوگوں کو آگے آنا چاہئے،شمالی کرناٹکا میں کپڑے دھونے کےصابون کی انڈسٹری قائم کی جاسکتی ہے۔ Soap & Detergent Industry کی اہمیت اس وجہ سے بھی ہے کہ یہاں گرمی ذیادہ ہے،پسینے سے کپڑے بہت جلد خراب ہو جاتے ہیں اور دھوپ کی وجہ سے بہت جلد ڈرائی ہوتے ہیں۔جناب مرتضیٰ صاحب نے Sanitation liquid پر گفتگو کرتے ہوۓ کہاکہ سرکاری و غیر سرکاری اداروں کے لئے اس کی شدید ضرورت ہے،بلک میں فراہم کرنے میں کئی Industry ناکام ہیں،اس میدان پر فوکس کرنےکی ضرورت ہے،کم سرمایے میں زیادہ آمدنی کی بہترین انڈسٹری ہے۔انہو‌ں نے کہاکہ میرے ساتھ وظیفہ یاب لوگوں کی بڑی تعداد ہے جو اس کام میں لگے ہوۓ ہیں۔اس پروگرام میں دو بہت دلچسپ Industries کا تعارف ہوا۔ایک بکری پالن کا تھا،جناب محمد یاسین گبور نے کہاکہ ایک ایکڑ زمین میں لاکھوں۔ کی آمدنی کا ذریعۂ بنایا جاسکتا ہے،15 بکریوں کے بچوں سے آغاز کیاگیا تھا، آج 300 بکری کے بچے میرے پاس ہیں،ان کی پرورش میں گھر کا ہر فرد لگا ہوا ہے،بکروں میں 15سے زیادہ الگ الگ نسل کے ہیں، ان کی قیمت بھی مختلف ہے۔ دوسرا Fish Farming Industry کا ہے، اس انڈسٹری کا تعارف کراتے ہوۓ پونا کے جناب عدنان صاحب نے بتایا کہ مچھلی کی مانگ بڑھتی چلی جارہی ہے،ہر شہر و دیہات میں پسند کیا جا رہا ہے،مگر اس کے پالن پر ہماری توجہ کم ہے۔کم سرمایہ میں بڑے پیمانے پر آمدنی کا ذریعۂ بنایا جاسکتا ہے ۔موصوف مچھلیوں کے مختلف اقسام کا ذکر کرتے ہوۓ فرمایا کہ مچھلی کے بچے 30ہزار روپٔے میں ایک لاکھ ملتے ہیں،ان کی اچھی پرورش اور مارکیٹنگ سے لاکھوں روپئے کی آمدنی ہوگی۔ جناب ایم باشاہ صاحب الکل نے Granite cutting & Polishing کا تعارف کرتے ہوۓکہاکہ ایک زمانہ تھاکہ عوامی نبض کو ہم سمجھ نہ سکے اور ان کی ضروریات کا خیال نہ رکھااور نہ ہی بروقت مارکیٹ میں آسکے،اب اس انڈسٹری کا حال یہ ہے کہ زمین سے پتھر نکالنا اور تراش خراش کر مارکیٹ میں لانے تک جو قیمت ادا کرتے ہیں وہ ہمیں مل نہیں پاتی اس کی وجہ یہ ہے کہ لوگ گیرانیٹ اور سموتھ پتھر کو سمجھ نہیں پاتے، Smooth Matrial کی کانکنیاں راجستھان ،اڈیسہ،آندھراپردیس میں ہیں جو کم قیمت پر فروخت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حالات اور ضروریات کا خیال رکھ کر تجارتی میدان کا انتخاب کرنا چاہئے۔ Garments Industry پر گفتگو کرتے ہوۓ جناب اقبال احمد شوراپور نے کہا 28ہزار روپئے سے اس کام کا آغاز ہوا تھا، آج الحمدللہ سالانہ 2 ,کروڑ سے زیادہ کاروبار ہوتا ہے۔ٹیلر تھا آج ایک انڈسٹری کا مالک ہوں۔ایمانداری،سچائی میری پہچان ہے،میں کبھی کسی کو دھوکا نہیں دیا اور آئیندہ بھی نہیں دونگا۔نمازوں کی پابندی اور دیگر فرائض کے علاوہ حساب کتاب کر کے زکوٰۃ نکالتا ہوں،میں جماعت اسلامی ہند کا کارکن ہوں۔سب کا حق ادا کرنے کی کوشش کرتاہوں۔آج تک میں نے سودی قرض نہیں لیا،گارمینٹ انڈسٹری کے لئے آدھا ایکڑ زمین اور اس کے لئے تربیت کافی ہے۔جناب عاطف جمعدار اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسمال اسکیل انڈسٹری باگلکوٹ نے انڈسٹریز کے حکومت کی سہولتوں کا تذکرہ فرمایا۔شری لکشمی کانت کلکرنی اسسٹنٹ ڈائریکٹر ضلع رائچور نے اپیل کی کہ اس سلسلے میں مسلمان آگے آئیں۔شری جنگلپا نے مچھلی پالن کے لئے ہر طرح کا تعاون دینے کا اعلان کیا۔شرکاء کے لئے سوالات کا موقع رہا،خدشات،مالیات،انتظامات، اخلاقیات،معاملات اور رہنمائی پرسوالات تھے۔الحمدللہ ذمہ داران کے جوابات سے اطمینان محسوس ہوا۔اس پروگرام سےاندازہ یہ ہوتا ہے کہ اب ملت کے دانشوران اورعلماء پورے اخلاص کے ساتھ ملت کی رہنمائی کے لئے آگے آنا چاہئے۔نوجوانوں کی بڑی تعداد شریعت کے دائرے میں تجارت کو اختیار کرنا چاہتی ہے،انہیں رخ دینے کی ضرورت ہے۔ایک روزہ پروگرام ملت میں حوصلے کا ذریعۂ بنا،شرکاء نے اس بات کا ذکر فرمایا کہ بہت جلد ضلعی سطح پر افراد کو آرگنائز کریں گے اور جماعت و رفاء سے رہنمائی لی جائے گی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!