جشنِ میلاد النبی ؐ – ایک رپورٹ

0
Post Ad

شہر بنگلور کا قدیم ادارہ ’سنی جمعیت العلماء آل کرناٹک‘ جو تقریباً چار دہائیوں سے شہرِ بنگلور میں جشنِ میلادِ النبی ؐ منعقد کرتا آرہا ہے۔ حسبِ روایت امسال بھی بروز پیر 16 ستمبر 2024 بمقام عیدگاہِ قدوس صاحب، ملرس روڈ، بنگلور میں بعد نمازِ مغرب نہایت عالیشان پیمانے پر جشنِ میلاد النبیؐ منعقد کیا۔ شمع رسالت ؐ کے پروانے، بادہئ توحید کے متوالے کثیر تعداد میں شریک ہو کر اس جلسہ کو کامیاب بنایا۔ جناب سید رحمت اللہ قادری الکسنزانی نے قرآتِ کلامِ پاک سے جلسہ کا آغاز کیا۔ منیر احمد جامی نے حمدِ باری تعالیٰ پیش کی اور جناب سردار احمد قادری الکسنزانی نے بارگاہِ رسالتؐ میں نعت کا نذرانہ پیش کیا۔ جناب عثمان شریف ابنِ انور شریف، جنرل سکریٹری، سنی جمعیت العلماء آل کرناٹک نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ اسی کے ساتھ منیر احمد جامی کی کتاب ”موجِ سلسبیل“ کی رسمِ اجراء بھی ادا کی گئی۔ پیرِ طریقت، خطیبِ دکن حضرت علامہ الحاج صوفی عبدالقادر شاہ واجد چشتی ابوالعلائی جہانگیری نے اپنے خطابِ ایمان افزاء سے حاضرین کو محظوظ کیا۔ بزبانِ کنڑ ’شری بلی مٹ سوامی جی نے عید میلادِ النبی ؐ کی اہمیت و برکت پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور فاڈر میچوڈو نے بھی اپنی تقریر میں حضورؐ کی تعلیمات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسلام امن و سلامتی کا مذہب ہے۔ جناب بی دیانند، آئی پی یس، پولیس کمیشنر، بنگلور نے اپنی تقریر کے دوران تمام مذہبی تہواروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہر مذہب ہمیں انسانیت اور امن و شانتی کا پیغام دیتا ہے۔ ہمیں چائیے کہ ہم اس پیغام پر کار بند رہیں۔ علماء کرام اور ائمہ حضرات کے علاوہ سیاسی قائیدین نے بھی اس جشن میں شرکت کی۔ جیسے جناب سی۔یم۔ابراہیم، جناب آر روشن بیگ، جناب ناصر حسین، جناب بی سری نیواس اور جناب نصیر احمد۔ ان کے علاوہ پولیس محکمہ کے کئی اعلیٰ عہدیداران نے بھی شرکت کی۔ درمیان میں نوجوان نعت خواں محمد باقر قادری اپنی نعت خوانی کا مظاہرہ کرتے رہے۔ حضرت سید شاہ محمد امیر الحق صاحب، جناب ایوب انصاری، جناب سہیل بیگ، جناب عتیق احمد نے اس پروگرام کے انعقاد میں نمایاں کردار ادا کیا۔ محمد امین اللہ خان قادری نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ مقررِ خصوصی خطیب الہندحضرت مولانا عبید اللہ خان اعظمی صاحب، سابق ممبر آف پارلیمنٹ نے اپنے مخصوص انداز میں ناصحانہ طور پر حاضرین میں اپنے خطاب سے عید میلاد النبی کی روشنی میں مسلمانوں میں جذبہ ئ ایمان کو جگایا، مسلمانوں کے فرائض اور ان کے کردار و عمل پر روشنی ڈالی۔ سلام و دعا کے بعد یہ جشن بحسن و خوبی اختتام پذیر ہوا۔ آخر میں نمازِ عشاء با جماعت ادا کی گئی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!