مرد عورت اور عورت تبدیل ہوکر مرد بن جائے اورایک انسان کتابننا چاہے۔اِس دیوانگی کو آیاآزادی کہاجاسکتاہے؟ امپیریل پی یو، ڈگری کالج اورڈیزلنگ پبلک ہائی اسکول میں جماعت اسلامی ہند کی خواتین کاخطاب

0
Post Ad

چٹگوپہ۔ (پریس نوٹ) ”آج کل فون زیادہ استعمال کرنے سے بچے بے ادب ہورہے ہیں۔ ان کے اخلاق بگڑ رہے ہیں۔ بچے ہر کام میں آزادی چاہ رہے ہیں۔ موبائل استعمال کرنا آزادی نہیں ہے بلکہ موبائل کو اخلاق کے حدود میں رہ کر استعمال کرنا ہی حقیقی آزادی ہے اور یہ تعلیمی ضرورت کو پور اکرنا بھی ہے۔ یہ باتیں محترمہ توحیدہ سندھے ضلعی ناظمہ جماعت اسلامی ہند ضلع بیدر نے کہا۔ وہ امپیر یل پی یو اینڈ ڈگری کالج موقوعہ ابوالفیض کالونی بیدر میں جماعت اسلامی ہند کی مہم کے سلسلہ میں طلبہ سے خطاب کررہی تھیں۔ انھوں نے طلبہ کو بتایا کہ جماعت اسلامی ہند کاشعبہ ء خواتین ”اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن“نام سے ایک ماہی مہم اسی ماہ میں پورے ملک میں چلا رہی ہے۔محترمہ سندھے نے کہاکہ امریکہ میں ایک نوجوان صبح مرد اور شام کو خاتون اور دوسرے دن کتابنناچاہتاہے۔ وہ یہ باور کرچکاہے کہ اس کو آزادی ہے وہ جو چاہے بن کر اس دنیا میں رہ سکتاہے۔ آپ خود کہیں، کیایہ آزادی ہے؟ انسانی ذہن ایسی آزادی کو قبول کرسکتاہے کہ انسان کتابن جائے۔ یامرد عورت بنے اور عورت مرد بن جائے؟محترمہ فردوس جہاں پرنسپل امپیریل کالج بیدر نے اپنی تقریر میں کہاکہ انسان کو اللہ تعالیٰ نے اشرف المخلوقات بنایا۔ دیگر کئی صلاحیتوں سے انسان کونوازا۔ اچھا کام کرنے پرانسان فخر سے کہتاہے کہ اس نے اچھاکام کیاہے۔ یہ اچھاکام”کبھی کبھی“ نہیں بلکہ ہمیشہ کرنا چاہئے۔ آجکل طلبہ وطالبات اپنی اسٹڈی چھوڑ کر یوٹیوب، آن لائن گیمس اورسوشیل میڈیا کی دیگر مشغولیات میں مصروف ہوکر اپنے قیمتی ترین وقت کو برباد کررہے ہیں،جو افسوس کی بات ہے۔ محترمہ وائفہ اشرف نے سورہ ء نور کی تلاوت کی اور اس کاترجمہ پیش کیا۔ بعدازاں ڈیزلنگ پبلک اسکول، موقوعہ قدوائی روڈ،راؤ تعلیم بیدر کا دورہ کیاگیا۔ جہاں محترمہ توحیدہ سندھے ضلع ناظمہ JIHضلع بیدر نے ڈیزلنگ پبلک ہائی اسکول کے طلبہ وطالبات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ طلبہ وقت کاصحیح استعمال کریں۔ آپ طلبہ ہندوستان کے گلشن کے پھول ہیں۔ انسانی مستقبل ہیں۔یہ بات کہتے ہوئے تکلیف ہورہی ہے کہ ہمارے بچے برائیوں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ جب کہ انہیں اسلام کوسمجھنا ہوگا۔ اور اسلام نے اخلاقی حدود کی جو تعلیم دی ہے اس کو یادر کھنے کی ضرورت ہے۔ محترمہ نے طلبہ سے اساتذہ کی عزت کرنے کی بار بار تلقین کی۔ اس دورہ میں ان کے ساتھ وائفہ اشرف بھی تھیں۔ اس بات کی اطلاع میڈیا انچارج برائے مہم وائفہ اشرف نے دی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!