الامین اسکول شرالکپہ‘ضلع شموگہ میں طلبہ اور اساتذہ کے تعلیمی وتربیتی پروگرام

0
Post Ad

الامین اسکول شہر شرالکپہ میں تقریباً ۳۰سالوں سے گراں قدر خدمات انجام دے رہاہے۔جس سے اس شہر کے علاو ہ اطراف واکناف کے دیہاتو ں کے بچے بھی استفادہ کررہے ہیں۔اس اسکول میں ناسا پی یو کالج شموگہ اور اے جے اکیڈمی فار ریسرچ اینڈ ڈیلوپمنٹ رائچور کے ذمہ داران کی آمد کے موقع سے طلبہ کا پروگرام منعقد ہوا۔سورہ الملک کی خوبصورت تلاوت سے اجلاس کا آغاز ہوا۔ ناسا شاہین کالج کے پرنسپل محمد الیاس صاحب نے افتتاحی کلمات پیش کئے۔اس موقع سے محمد عبد اللہ جاوید صاحب‘ ڈائریکٹر اے جے اکیڈمی نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دسویں جماعت کے بعد سے امتحانات کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوتا ہے۔لہذا طلبہ ہمیشہ اس کے لئے تیار رہیں اور خوب محنت ولگن کے ذریعہ نمایاں کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کریں۔ کامیاب ہوں تو اللہ کا شکر ادا کریں اورمزید آگے بڑھنی کی چاہت اپنے پیدا کریں۔اور کسی وجہ سے ناکام ہوں تو صبر کریں اوردوبارہ شاندار کامیابی حاصل کرنے کا عزم اپنے اندر پیدا کریں۔آپ کی شخصیت عزم واستقلال اور صبر وشکر کی پیکر ہونی چاہئے۔اس کے بعد آپ نے امتحانات کی تیاری کے سلسلہ میں عملی مشورے دیتے ہوئے کہا کہ باضابطہ پڑھائی کا ٹائم ٹیبل بنانا‘سمجھ کر پڑھنا‘ بار بار لکھنا اور سخت محنت ومشقت کو اپنے آپ کو عادی بنانا ضروری ہے۔
ناسا شاہین کالج شموگہ کے ڈائریکٹر مصعب نذیر صاحب نے ٹالینٹ سرچ امتحان انعقاد کیا اور اس کا تعارف کراتے ہوئے طلبہ کے سامنے کالج میں داخلہ کی اسکیم پیش کی۔آپ نے کہا کہ ناسا شاہین کالج میں طلبہ کی ہمہ جہت ترقی پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے اور طلبہ کی علمی وفکری اور اخلاقی ارتقاء کی بھرپور کوشش کی جاتی ہیتاکہ وہ ملک و ملت کے لئے قیمتی سرمایہ بن سکیں۔آپ نے امتحانات کی اچھی تیاری کے لئے رہنمایانہ خطوط اور دعاؤں پر مشتمل کارڈس طلبہ میں تقسیم کیا۔آخر میں جناب قطب الدین صاحب میر معلم نے اختتامی کلمات کے ذریعہ مہمانان کا شکریہ ادا کیا اور طلبہ کو اپنی پڑھائی پر توجہ دینے اور اسکول کے بعد کی کالج کی زندگی کو مثالی بنانے کی ترغیب دلائی۔
اس کے بعد اساتذہ کی نشست رہی جس میں محمد عبد اللہ جاوید صاحب نے تبادلہ خیال کیا۔ الامین اسکول کی کارکردگی پر مبارکباد دی اور کہا کہ کم وسائل اور اردو کے تئیں ملت کے سست رویے کے باوجود‘ اساتذہ کا محنت وجانفشانی سے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا‘قابل تحسین ہے۔آپ نے طلبہ کی ہمہ جہت تیاری کے لئے اساتذہ کی انفرادی واجتماعی کوششوں کی اہمیت واضح کی اور عملی مشورے دیئے۔اور کہا کہ طلبہ کی علمی‘اخلاقی اور سماجی جہتوں سے تربیت پر خصوصی توجہ ہونی چاہئے۔اس کا باضابطہ جائزہ اور بہتری کی تدابیر پر غور وخوص معمول ہونا چاہئے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!