سرکار مسلمانوں کو نظرانداز نہ کرے۔ مسلم متحدہ محاذ

0
Post Ad

 بنگلور:(نامہ نگار)فرقہ پرستی،ذات پات کا نظم،حقوق کی حق تلفی،فرقہ واریت،امن و امان میں خلل پیدا کرنے کی وجہ سے کرناٹکا کی عوام نے بی جے پی کو اقتدار سے بے دخل کردیا اور متبادل کے طورپر کانگریس پارٹی کو اقتدار پر لانے میں مختلف طبقات کے ساتھ مسلمانوں کا اہم رول رہا ہے۔ روز اول سے کانگریس پارٹی کی پالیسی سیکولریزم پر محیط ہے اور دستور ہند کی بنیادوں پر ملک کو چلانا چاہتی ہے، جس کے لئے آج بھی ملک کی آبادی کا ایک بڑا حصہ سیکولرفکر کا حامل اور دستور ہند کی بنیادوں پر قائم ہے۔ کرناٹکا میں کانگریس پارٹی کی طاقت عوام ہے،اگر عوام اپنا ہاتھ اور ساتھ کھینچ لیتی ہے تو اس کا نتیجہ واضح ہے۔اس لئے کرناٹک کی حکومت عوامی مسائل کے حل اور اپنے کئے ہوۓ واعدوں کو پرا کرنے پر توجہ دینا چاہئے۔اقتدار آۓ ہوۓ تقریباً 15ماہ ہوگئے مگر مسائل اور مطالبات جوں کا توں ہیں۔آج کرناٹکامسلم متحدہ محاذ کاایک موقر وفد نائب وزیر اعلیٰ شری ڈی کے شوکمار سے شوانند سرکل میں واقع ان کے دفتر میں ملاقات کیا، ریاست کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے ہوۓ پر زور مطالبہ کیاکہ(1) پولیس محکمے میں مناسب نمائندگی کو یقینی بنانے کے لئے،کم از کم مسلم اکثریتی علاقوں میں مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے پولیس افسران سب انسپکٹر یا انسپکٹر کے طور پر تقرر کیا جائے۔(2) مختلف محکموں میں ایسے افسران کو اہم عہدوں پر تعینات کیا جائے جن کی سیکولر شناخت ہو اورتمام طبقات کا اعتماد کے حامل ہوں۔(3) ماضی قریب میں کے جی ہلی، ڈی جے ہلی، ہبلی،شموگہ،الند اور چنگیڑی میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوششیں ہوئیں،جس کی وجہ سے ان مقامات پر حادثات و ناگہانی واقعات پیش آئے۔ اس موقع پر بے گناہوں کی گرفتاری بغیر کسی وجہ یا ثبوت کے انہیں گرفتار کر لیاگیا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ان لوگوں کی فوری رہائی ہو اورجن پر معمولی قسم کے مقدمات درج ہیں،شہری آزادی کے تحفظ کے لئے بھی ان کی رہائی ضروری ہے۔(4) پچھلی حکومت کے دور میں ہماری ریاست کے سیکولر کردار کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے، لوگوں کے ذہنوں میں فرقہ وارانہ زہر بھرا گیا ہے، ان حالات میں بالخصوص عبادت گاہوں کی حفاظت بہت ضروری ہے۔قانوں اور نظم و ضبط کا حکومت خیال رکھے۔(5) ریاست میں سیکولر زم کی مخالف قوتیں نفرت پھیلانے کی سرگرمیوں میں جیسے کہ خود ساختہ پولیسنگ، بائیکاٹ کی اپیل وغیرہ میں ملوث ہیں۔ ایسے شرپسندوں کے ساتھ سختی کے ساتھ قانونی کارروائی کی جاۓ تا کہ معاشرے میں امن و امان کو یقینی بنا یا جاسکے۔(6) ریاست کی حکمرانی میں اقلیتوں کی نمائندگی بہت کم ہے۔ اس نمائندگی کی کمی کی وجہ سے اقلیتیں فیصلہ سازی اور انتظامی عمل سے محروم رہ جاتی ہیں۔ یکجہتی کے احساس کو فروغ دینے کے لیے ضروری ہے کہ تمام کمیونٹیز کے ساتھ مسلمانوں کوہر شعبے میں مناسب نمائندگی دی جاۓ۔(7) اقلیتوں کو سرکاری یونیورسٹیوں کے ڈائریکٹوریٹ، کارپوریشنز، بورڈز اور سنڈیکیٹ ممبرشپ میں نمائیندگی میں مناسب اہمیت دی جانی چاہیے۔(8) منشیات کا مسئلہ کسی سے پوشیدہ نہیں ہے۔ بڑی تعداد میں نوجوان منشیات مافیا کے جال میں منشیات کے ریکٹس کو منظم انداز میں ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارا مطالبہ یہ ہے کہ مختلف علاقوں میں حکمت عملی کے ساتھ باقاعدہ پولیس گشت کا حکم دینا چاہئے۔ جو افسران منشیات مافیا کی مدد میں ملوث ہیں انہیں بھی قانون کی گرفت میں لایا جا نا چاہیے۔(9) سوشل میڈیا، میڈیا ہاؤسز اور عوامی پروگراموں کے ذریعے جعلی خبروں اور نفرت انگیز تقاریر کا پھیلاؤ آج سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ معاشرے میں تیزی سے نفرت پھیلائی جا رہی ہے اور اس سے ریاست کے سیکولر ڈھانچے کو خطرہ لاحق ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ نفرت انگیز تقاریر کو سنجیدگی سے لیا جائے اورسپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق نفرت پھیلانے والوں کے خلاف از خود مقدمات درج کیے جائیں۔(10) ظلم کے خلاف اور اپنے حقوق کا مطالبہ کرنے اور پرامن مظاہرہ کرنے کی ہم سب کو آزادی ہے،مگر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ آزادی سلب کرلیاجارہا ہے۔ فریڈم پارک کے علاوہ دیگر مقامات پر بھی ظلم و استحصال اور حق تلفی کی خلاف احتجاج کرنے کا موقع ملنا چاہئے۔(11) اقلیتوں کے لیے مختص فنڈ بغیر کسی تاخیر کے فوری طور پر منظور کیا جانا چاہیے، خاص طور پر اسکالرشپ،رفاہی اسکیموں کے لئے فنڈجاری کیا جائے ً ۔(12) 2B ریزرویشن، حجاب کے مسئلے سے متعلق الجھن کو جلد از جلد دور کیا جانا چاہیے۔ متعلقہ حکام کو ریزرویشن اور تعلیمی اداروں میں طالبات کو حجاب پہننے کی اجازت دینے کے بارے میں واضح ہدایات دینی چاہئیں۔نائب وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کو غور سے سنا اور فوری ایک اور ملاقات کی خواہش کا اظہا کیا۔وفد میں جناب مسعود عبدالقادر کنوینر،جناب محمد یوسف کنی جوائنٹ کنوینر(سیکریٹری جماعت اسلامی ہند کرناٹکا) مولانا ذین العابدین رشادی نائب صدر جمیعت العلماۂند کرناٹکا (م) جناب منصور احمد عرف دادو بھائی سیکریٹری جمیعت اہلحدیث کرناٹکا،جناب اعجاز احمد بخاری جوائنٹ سیکریٹری (اہل سنت والجماعت)جناب حافظ محمد فاروق صاحب سیکریٹری جمیعت العلماۂند کرناٹکا (الف)محمد ضیائاللہ خان صاحب رکن مجلس منتظمہ اہل اسلام یتیم خانہ کرناٹکا،جناب اعجاز احمد خازن محاذ،جناب ناصر احمد سیکریٹری SIO کرناٹکا،جناب شفیع احمد صدر اہلحدیث بنگلور،جناب تفہیم اللہ معروف سیکریٹری جمیعت علماء بنگلور شریک رہے۔خبر کی اطلاع بنگلور سےمسعود عبدالقادر،کنوینرکرناٹک مسلم متحدہ محاذ نے دی ہے ۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!