حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم: مساوات پر مبنی معاشرے کے علمبردارجامع مسجد بیدر میں جماعت اسلامی کا مذاکرہ، علمائے کرام کے فکر انگیز بیانات، پیغامِ سیرت کو عام کرنے پر زور

0
Post Ad

بیدر۔ (پریس ریلیز) اسلام نے دنیا کو مساوات کا پیغام دیا برابری کا درس دیا اورمساوات کو قائم کیا۔ ر سول صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا میں ایک انقلاب پیدا کیا۔آپ علیہ الصلوۃ والسلام جب دنیا میں تشریف لائے تو زندگی کے ہر شعبے کی نہ صرف اصلاح فرمائی بلکہ ایک عظیم انقلاب برپا فرما یا۔ محض 23 سال کی مختصر مدت کے اندر ایک ایسا نظام قائم کیا جو ہر اعتبار سے دنیا کے سامنے ایک مثالی نمونہ اور آئیڈیل کہا جا سکتا ہے۔ معاشرتی شعبے میں جو بگاڑ تھے ان کا سدِباب کیا۔ آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے اپنی تعلیم و تربیت اور خدمت کے ذریعہ نیک اورصالح معاشرہ تیار کیا۔ ان خیالات کا اظہارمفتی عبد الجلیل صاحب قاسمی امام و خطیب مسجد ر ٹکل پورہ و عیدگاہ بیدرنے جماعت اسلامی ہند،بیدر کے زیر اہتمام جامع مسجد بیدر میں ”مساوات پر مبنی معاشرہ کے علمبردار:حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم“ موضوع پر منعقد مذاکرہ کو خطاب کرتے ہوئے کیا۔ موصوف نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کے سامنے آپ علیہ الصلوۃ والسلام کے اہم کارناموں میں ایک بہت بڑا کارنامہ،مساوات کا درس ہے۔ جسے معاشرے کے اندر تسلیم کیا گیا اور انسانوں کا طبقات میں بانٹنے کے جتنے اسباب اور وجوہات تھے، ان کی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایک جڑ کو کاٹا اورمساوات اور رواداری کوپیدا کیا۔ عدم مساوات اور تفریق کا خاتمہ اور صالح معاشرے کی بنیاداس عمل پر رکھی ہے کہ اگر ایک انسان دوسرے انسان سے برتر ہو سکتا ہے تو وہ صرف تقوی اورعمل کی بنیاد پر ہو سکتا ہے۔ مفتی صاحب نے مزید کہا کہ عرب کے معاشرے میں نسل، خاندان، عزت و ناموس اور قبیلہ کے برتری کے سارے کے سارے اسباب بگاڑ کے اسباب تھے۔قران مجید کی سو رہ حجرات کے اندر اللہ تبارک و تعالی نے فرمایا، اے لوگو ہم نے تم کو ایک مرد اور ایک عورت سے پیدا کیا۔ ہم نے تمہارے درمیان قبیلے اور خاندان بنائے تاکہ ایک دوسرے کی پہچان اور تعارف ہو، اللہ کی نظر میں عزت والاوہ ہے جو تم میں سب سے زیادہ تقوی رکھتاہے۔ مولانا نے مزید کہا کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانوں میں تفریق کوختم فرمایا، غلاموں کے مرتبے کو بڑھایا اورغلاموں کے حقوق بیان فرمائے، غلاموں کو آزاد کرنے کی حوصلہ افزائی فرمائی۔ بہت سے بہت سی چیزوں کا کفارہ غلاموں کو آزاد کرنے کو بتایا۔ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے انسانوں کے درمیان قانون میں مساوات پیدا فرمائی، قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر ایک کا حق سب کے لیے برابررکھا اور کہا کہ اللہ کا حکم سب کے لیے برابر ہے۔ سارے انسان برابر ہیں اور سب سے برابری کاسلوک کرنا چاہیے۔ شیخ مجیب الرحمن صاحب قاسمی امام و خطیب مسجد علی بیدرنے کہا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم صرف ہم مسلمانوں کیلئے نہیں ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت اور رسالت صر فہ ہمارے لیے نہیں ہے۔ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم بلاتفریق اس زمین پر بسنے والے تمام انسانوں کے لیے آخری پیغمبرہیں۔ اس ملک میں جہاں ہم رہتے ہیں پیغامِ ِ توحید پھیلانے اورنبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین کو پہنچانے کے لیے بہت سارے مواقع موجود ہیں۔ ہمیں اس پیغام کو تمام انسانوں تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ اسلام میں تمام انسان برابر ہیں۔ ان کے درمیان کسی قسم کی بھی تفریق باقی نہیں ہے۔کس خاندان کا ہے؟کس ذات کا ہے؟کس علاقے کا ہے؟ رنگ کیا ہے؟ نسل کیا ہے؟ عہدہ کیا ہے؟ کوئی معنی نہیں رکھتا اللہ نے فرمایا تمام کے تمام انسان برابر ہیں۔ مفتی محمد فیاض الدین صاحب نظامی امام و خطیب جامع مسجد بیدر نے کہا کہ حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر پوری دنیا قیامت تک کے لیے صرف ایک ہی انسان ہے، جس کی سیرت ابتدا سے لے کر انتہا تک محفوظ ہے، وہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت مبارکہ ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کاہر پہلو ہمارے لیے قابلِ تقلید بھی ہے اور ہمارے لیے قابل عمل بھی۔ مفتی صاحب نے بتایا کہ حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس سرزمین پر تشریف لائے و ہ صبح صادق کا وقت تھا، جہاں پر رات ختم ہو رہی تھی دن آرہا تھا۔ جب دن کی روشنی آرہی تھی۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آمد کی برکت سے ساری تارکیاں ختم ہو جائیں گی،یہاں سے ہدایت، شریعت اور تعلیمات ساری دنیا میں پھیلیں گی۔ رسول مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کی ہر بات کو ہمیں بھی اپنانا ہے۔ مفتی صاحب نے بتایا کہ وہ دور،غلامیت کا دور تھا۔ غلاموں کو برا سمجھا جاتا تھا۔ غلاموں کی کوئی قدر و قیمت نہیں تھی۔ حضرت بلال رضی اللہ عنہ کو کعبہ کی چھت پہ کھڑے کرواکے اللہ اکبر کی صدائیں بلند کرواکر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طریقے سے ایک غلام کے معیار کو بلند فرمایا، اور مساوات کی عالمگیر مثال قائم کردی۔ اسلام کا نظام عدل و مساوات کی کوئی نظیر نہیں ملتی۔ جو حکم ایک ادنی شخص کے لیے ہوتا ہے وہی حکم وقت کے حاکم پربھی ہوتا ہے۔ اس کے لیے بھی وہی نظام، فیصلہ اور قانون ہوتا ہے۔ مذاکرہ کے اختتامی کلمات میں محمد معظم امیر مقامی جماعت اسلامی ہند،بیدر نے کہا کہ اُمت مسلمہ کے ہر فرد کو انفرادی اور اجتماعی طور پراسلامی نظریہ کے ساتھ اللہ تعالی کے احکامات اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کوعام بندگانِ خدا تک پہنچانے کی ضرورت ہے۔ ہماری کوشش کے نتیجے میں اگر ایک شخص بھی راہِ راست پر آجائے تو یہ ایک بڑی نعمت اور ہماری نجات کا ذریعہ بن جائے گا۔ امیر مقامی نے بتایا کہ جماعت اسلامی ہند، حلقہ کرناٹک کی28 /ستمبر تا 6 /اکتوبر 2023 سیرت مہم جاری ہے، جس میں مقامی سطح پر مختلف پروگرامس و سرگرمیاں انجام دئیے جارہے ہیں، اس میں عملی طور پر اپنی شمولیت کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ مذاکرہ کی نظامت حافظ عتیق اللہ سیکریٹری مقامی نے کی۔ مولوی محمد ظفراللہ خان نے افتتاحی کلمات میں مہم کا تعارف پیش کیا۔ شہ نشین پرمحمد معظم امیر مقامی جماعت اسلامی ہندبیدر، محمد عارف الدین،سید ابراہیم معاونین امیرمقامی جماعت اسلامی ہندبیدر، محمد سیف الدین صدر ایس آئی او بیدریونٹ اور مذاکرہ کے مہمان مقررین موجود تھے۔ مذاکرہ کے اختتام پر شیرینی کے ذریعہ حاضرین کی تواضع کی گئی۔ اس پروگرام میں مرد و خواتین کی کثیرتعدادشریک رہی۔ (میڈیا انچاج)

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!