دھارواڈ میں عظیم تہنیتی جلسہ کا انعقاد

0
Post Ad

دھارواڈ۔: ریاستی وزیر برائے محنت حکو مت کرناٹک جناب سنتوش لاڈ نے اپنی ین جی او سنتوش لاڈ فاؤنڈیشن انجمن اسلام دھارواڑ کے اشتراک سے جلسہ تہنیت منعقد ہوا۔انجمن السلام کے نو منتخب صدر محمد اسماعیل تامٹگار جو سنتوش لاڈ فاؤنڈیشن کے بینادی ڈائیریکٹر ہیں، انکی فعال کوششوں، سخت محنتوں اور انتہائی ماہرانہ انتظام اور ڈسپلین کی وجہ سے اس تہنیتی جلسے کا انعقاد عمل میں آیا اس جلسے کے صدارت شاہ ولی اللہ شاہ قادری رحمتہ اللہ علیہ کے سجادہ نشین شاہ ولی اللہ صاحب عرف بادشاہ پیراں نے فرمائی۔مہمانان خصوصی، شری دیپک چنچوری، لوہت نائیکر، مئیر ڈاکٹر میور مورے، دلت وکوٹ ادھیکش شری پوجار کانگریس رکن، انجمن کے تمام سابقہ صدرو اور سیکریٹریز، اور سابقہ دو ایڈمنسٹریٹر ہٹل بادشاہ اور عزیز اللہ، سیکریٹری انجمن السلام ڈاکٹر قدیر ناظم سرگروہ، خیر الدین شیخ کے علاوہ مفتیانِ کرام علماء اور حفاظ کرام موجود تھے۔جلسے کی ابتداء قرات سے ہوئی اور انجمن کی طالبات نے سارے جہاں سے اچھا گاکر سامعین کا استقبال کیا۔ محمد اسماعیل تامٹگار صدر انجمن اسلام نے تمام مہمانان کا استقبال کیا۔ جلسہ گاہ میں عورتوں کی نشستیں، مردوں کی نشستیں، تہنیت یافتگان کی نشستوں کا الگ الگ انتظام کیا گیا تھا۔جلسے کے اغراض و مقاصد اور سنتوش لاڈ فاؤنڈیشن کے 2008 سے لیکر اب تک کے کارہائے نمایاں پر محترمہ ڈاکٹر مہر افروز کاٹھیواڑی نے روشنی ڈالی۔جلسہ کی سب سے اہم کڑی دستور ہند کے پرایمبل کا افتتاح رہا، جو جلسہ گاہ کی شہہ نشین کی سیدھی جانب نصب کیا گیا تھا ریاستی وزیر برائے محنت حکومت کرناٹک شری سنتوش لاڈ نے پردہ ہٹا کا کر پرائیمبل کا افتتاح کیا۔تمام مہمانان ذی وقار نے پھول برسا کر اس اقدام کا استقبال کرتے ہوئے تمام حاضرین سے کھڑے ہو کر پرایمبل کے زرین الفاظ کو دہراکر حلف اٹھایا اور عہد لیا کہ ہم دستور کی حفاظت و پابندی کریں گے۔اس موقع پر شری سنتوش لاڈ وزیر محنت نے سامعین سے خطاب کیا، جس میں اس وطن کی آزادی کے لئے مسلمانوں کی محنت، جدوجہد، اور قربانیوں کا خصوصی طور پر ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہم مسلمانوں سے کنارہ کشی اختیار کرکے ہندوستان پر حکومت نہیں کرسکتے۔مسلم قوم،وطن کے لئے ہر لمحہ و ہر مرحلے میں شانہ بہ شانہ کھڑی تھی، کھڑی ہے اور کھڑی رہیگی۔انہوں نے مسلمانوں کو ہمیشہ ثابت قدم اور مثبت رہنے کی تاکید کرتے ہوئے آج کی تہنیت کو قبول کرنے کی درخواست کی۔ ریاستی وزیر کی تقریر کے بعد تقریبا 105 لوگوں کی تہنیت کا سلسلہ شروع ہوا۔ انجمن کے تمام سابقہ صدور اور تمام سیکریٹریز کے ساتھ دھارواڈ شہر کو تیس سالوں سے زیادہ اپنی خدمات انجام دینے اولے جن میں ڈاکٹر محمد اقبال شیخ، ڈاکٹر صلاح الدین کنٹراکٹر، ڈاکٹر امتیاز شیخ، اورڈاکٹر سرگروہ، و ڈاکٹر ذوالفقار تحصیلدار قابلِ ذکر ہیں۔ اس کے علاوہ شہر دھارواڈ میں تعلیمی ادارے چلانے والے افراد، سماجی، خدمت گاران، کرونا وارئیرس، فائیٹرس، وکلاء اور خواتین،نئے سائینٹسٹ، نئے انجنیرس، قومی اور بین الاقوامی کھلاڑیوں کل 105 لوگوں کی تہنیت کی گئی جو مختلف کارہائے نمایاں انجام دے چکے ہیں۔ جن پر وزیر محنت شری سنوش لاڈ نے حیرت جتائی کہ ایک دھارواڈ شہر میں اتنے معززین اور سماج میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے خدمت گاران ہر میدان موجود ہیں۔جن کو ہم اب تک نہیں جانتے تھے۔معزز وزیر محنت کی ایک بات سب کو بہت پسند آئی کہ اسٹیج کی سیڑھیوں تک وہ خود جاتے، تہنیت کئے، جانے والے احباب کا ہاتھ پکڑ کر اوپر لاتے اور کرسیوں پر بٹھا کر انکی تہنیت کرتے، ہاتھ جوڑ کر انکو سلام کرتے، پھر خود انکے قدموں میں بیٹھ کر تصویر کھنچواتے۔انکی اس عاجزی کو سب نے بہت احترام سے سراہا اور پسند کیا۔تہنیت پانے والے افراد میں معزز استاد محترم ڈاکٹر قدیر ناظم سرگروہ سیکریٹری انجمن السلام دھارواڈ، رکن تعلیمی کمیٹی خیر الدین شیخ بھی شامل تھے۔ ڈاکٹر محمد اقبال شیخ نے تہنیت یافتہ افراد کی جانب سے شری سنتوش لاڈ کا شکریہ ادا کیا اور مفتی محمد شفیع صاحب نے بھی محترم وزیر کا شکریہ ادا کیا۔آخر میں ناظم جلسہ نے شکریہ ادا کیا۔پھر جن گن من کے قومی گیت وترانے کے ساتھ اس جلسے کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔جلسے کے ابتدائی حصے کی نظامت ڈاکٹر قدیر ناظم سرگروہ سیکریٹری انجمن السلام دھارواڈ نے کی اور تہنیتی حصّے کی نظامت جناب خیرالدین شیخ نے کی۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!