حفاظ قرآن کریم اللہ کے خاص بندے ہیں: مفتی افسر علی نعیمی ندوی مدرسہ عبداللہ بن عباسؓ کی محنت رنگ لائی

0
Post Ad

بیدر۔ قرآن کریم خدا کی آخری کتاب ہے اللہ تعالی نے اس کی حفاظت کی ذمہ داری خود لی ہے، جس کی حفاظت اللہ کرے اس کو دنیا کی کوئی طاقت نقصان نہیں پہنچا سکتی ہے۔ مختلف ادوار میں دشمنان اسلام نے قرآن میں تحریف کرنے اور اسے صفحہئ ہستی سے مٹانے کے لیے جی جان لگا کر پوری کوششیں کی؛لیکن ان کو ناکامی ہی کا سامنا کرنا پڑا۔ پوری محنت اکارت ہو گئی۔ حفاظ و حافظات قرآن کریم کے الفاظ کی حفاظت کرتے ہیں۔ مفسرین اس کے معانی و مطالب کی حفاظت کرتے ہیں۔ قرآن کریم حفظ کرنے والوں کی بڑی فضیلتیں احادیث میں وارد ہوئیں ہیں، انہیں میں سے یہ ہے کہ حافظ کے والدین کو سورج سے زیادہ روشن تاج پہنایا جائے گا۔ جہنم میں جن کے جانے کا اعلان ہو چکا ہوگا، اس کے لیے جنت میں جانے کی سفارش کرنے کا حق دیا جائے گا۔ بہتر شخص وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔ حافظ قرآن خدا کے خاص بندوں میں سے ہیں۔ دنیاوی اعتبار سے کوئی شخص کسی منسٹر کا مقرب ہو جائے تو وہ فخر کرتا ہے، جو خالق کائنات رب العالمین کا مقرب ہو جائے تو اس کی خوشی کا کیا عالم ہوگا، ان خیالات لا اظہار مفتی افسر علی نعیمی ندوی ناظم مدرسہ عبداللہ بن عباسؓ، بیدر نے جلسہ تکمیل حفظ قرآن مجید منعقدہ مدرسہ عبداللہ بن عباسؓ نزد مسجد صغری حق کالونی بیدر سے اپنے خطاب کے دوران کیا۔ یہ تقریب عدی شارق خان ولد شارق خان کی تکمیل حفظ قرآن کریم کی مناسبت سے منعقد ہوئی تھی۔ مولانا نے طالب علم،ان کے والدین اور عزیز واقارب کو مبارک بادی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ذمہ داران مدرسہ ہذا عمران لئیق ایڈوکیٹ، شیخ محمد رفیق، آصف پاشاہ، محمد عمران صدیقی، مفتی محمد عزیر مظاہری اور مفتی وسیم جعفر رشادی نے نیک خواہشات کا ظہار کیا۔ تقریب کا اختتام مفتی افسر علی نعیمی ندوی کی دعا پر ہوا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!