کرناٹک میں بس ہڑتال وقت سے پہلے شروع، ملازمین اور حکومت ضد پر قائم، تنخواہ میں اضا فہ کرنے سے حکومت کا انکار

0
Post Ad

بنگلورو،7؍اپریل تنخواہوں میں اضافے اور سرکاری ملازمین کا درجہ دینے کی مانگ کرتے ہوئے کے ایس آرٹی سی اور بی ایم ٹی سی سمیت تمام ٹرانسپورٹ کار پریشنوں کے ملازمین نے منگل کی دوپہر سے ہی اپنی ہڑتال شروع کر دی، جس کے سبب ریاست بھر میں بس مسافروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

اس ہڑتال کو روکنے کے لئے ایک کوشش کے طور پر وزیراعلیٰ ایڈی یورپا سرکاری ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے ملازمین کو انتباہ کیا ہے کہ اگر وہ 7؍اپریل سے ہڑتال پر جائیں گے تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وزیراعلی ایڈی یورپا کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کرنے کے بعد چیف سکریٹری پی روی کمار نے کہا کہ حکومت ملازمین کے ساتھ مزید بات چیت نہیں کرے گی، اس لئے ٹرانسپورٹ ملازمین کو ملازمت پر واپس جانا چاہئے۔ حالانکہ حکومت نے لیبر یونینوں کے 9 مطالبات میں سے 8 پورے کر دیئےہیں ۔ کمار نے مزید کہا کہ 6؍ویں پے کمیشن کی سفارشات کے مطابق تنخواہ میں اضافہ نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی ٹرانسپورٹ ملازمین کو دیگرسرکاری ملازمین کا درجہ دیا جاسکتا ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ حکومت ہڑتال کرنے والوں کے ساتھ سختی سے  نمٹے گی۔ تنخواہ کی اب جو پیشکش کی گئی ہے اس سے زیاد تنخواہ میں اضافہ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ ملازمین کی تنخواہ میں عبوری راحت کے طور پر 8؍فیصد اضافہ کرنے کی پیش کش کی گئی ہے۔ ہڑتال کرنے والے ملازمین کے ساتھ قانون کے تحت نمٹا جائے گا۔ کمار نے یہ بھی وارننگ دی ہے کہ حکومت ہڑتالی ملازمین کے خلاف ایسماء نافذ کرنے پر بھی غور کر رہی ہے۔ کام پر نہ آنے والے ملازمین کوتنخواہ بھی نہیں دی جائے گی۔

انہوں نے بتایا کہ اگر ٹرانسپورٹ ملازمین نے آج 7؍اپریل سے ہڑتال شروع کردی تو مسافروں کی سہولت کی خاطر پرائیویٹ بسوں اورمیکسی کیبس کو نقل وحمل کی اجازت دی جائے گی ۔ مسافروں کی مدد کرنے متبادل انتظامات بھی کئے جائیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ یہ اسکولوں کی چھٹیوں کا موسم ہے۔ ہم نے محکمہ ریلویز سے بھی درخواست کی ہے کہ ہبلی ، گلبرگہ اور میسورو کی سمت میں خصوصی ریل گاڑیاں دوڑائی جائیں ۔ کمار نے بتایا کہ الیکشن کمیشن کو انہوں نے ایک خط لکھا ہے جس میں ملازمین کے لئے اضافہ کردہ 8 فیصد راحت کوتقسیم کرنے کی اجازت طلب کی گئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اگر الیکشن کمیشن نے منظوری دی تو ہم تنخواہ میں اضاف کو نافذ کر دیں گے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!