اردو اور کنڑامیڈیم میں شروع کئے گئے 3ہزار انگریزی میڈیم اسکولوں کے حکمنامہ کو واپس لینے کی اپیل،مادری زبان سے تعلیم حاصل کرنے کے حق کو پہنچ رہاہے دھکا

0
Post Ad

بیدر۔ 31/مئی (اطلاعات)کرناٹک کی کانگریس سرکار نے سرکاری اسکولوں میں اِمسال انگریزی میڈیم اسکول شروع کردئے ہیں۔ جس کی مخالفت کرتے ہوئے 3/ہزار انگریزی میڈیم اسکول شروع کرنے کے حکمنامہ کو واپس لینے کی ماہرین زبان اور ماہرین عمرانیات نے اپیل کی ہے۔ ایک آدھ کو چھوڑ کر یہ سب غیرمسلم دانشورہیں جنہوں نے حکومت سے تین ہزار انگریزی اسکولوں کے حکمنامہ کو واپس لینے کی اپیل کی ہے۔ اور کہاہے کہ بچہ کا حق ہے کہ وہ اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرے لیکن انگریزی میڈیم اسکول کھولنے سے بچے کی مادری زبان سے تعلیم حاصل کرنے کے حق کو دھکا پہنچ رہاہے۔صرف اتناہی نہیں یہ بھی کہاہے کہ مادری زبان سے تعلیم حاصل کرنے کے حق سے متعلق قانون میں آخرخرابی کہاں ہے اس کابھی جائزہ لیناچاہیے۔ اس بابت اردو کے شاعر اور ممتاز افسانہ نگار وافسانچہ نگار جناب محمدیوسف رحیم بیدری نے اردو عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ انگریزی زبان کے حصول میں اردو زبان کو نظرانداز کرنے یااردو کاقتل کرنے کی ہر گز ہرگز کوشش نہ کریں۔ اردو میڈیم سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ نے سماج کے لئے بڑا کام کیاہے۔ وہ بھلے ہی پیسہ کم کماتے ہوں لیکن وہ سماج کے تئیں نہایت ہی ہمدرد ہوتے ہیں، مختلف سماجی مسائل کوحل کرنے کے لئے پیش پیش رہتے ہیں۔ ان کی ذہنیت اور ذہانت میں مادہ پرستی نہیں ہوتی۔ وہ ایک اچھے مقرر اور اطاعت گزار شہری ہوتے ہیں۔ وہ انسانی مزاج کے اعلیٰ مقام پر فائزہوتے ہیں لہٰذا اپنے بچوں کو انسان بنائے رکھنے،شقی القلبی اور مادہ پرستی سے دور رکھنے کے لئے سرکاری اردو میڈیم اسکول میں اپنے بچوں کاداخلہ دِلاتے ہوئے اردو میڈیم اسکولوں کی حفاظت فرمائیں۔ جناب محمدیوسف رحیم بیدری نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ سلم ائریا میں واقع اردواسکولوں میں انگریزی اسکول شروع ہرگز نہ کریں۔ میٹروپالٹین شہروں تک اس حکمنامہ کو محدود کیاجاسکتاہے بلکہ انگریزی میڈیم کا حکمنامہ واپس لینابہتر رہے گا۔ اس لئے بھی کہ مولانا آزاد ماڈل انگریزی اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کا دہم جماعت کا نتیجہ بیدرضلع میں 24%، 32%رہاہے۔ صرف اسلئے کہ حکومت نے ان طلبہ کوپڑھانے کے لئے ٹیچرس نہیں دئے اور نہ ہی دیگر انفراسٹرکچر پر کام کیاہے۔ لہٰذا حکومت کو چاہیے کہ وہ سرکاری اردو اسکولوں کو انگریزی کانوینٹ اسکولوں کی طرز پر ترقی دیتے ہوئے دہلی جیسے مثالی اسکول بنائیں۔ اور جو سرکاری اردو اسکول کم نتائج لارہے ہیں، وہاں کے اساتذہ کا فوری تبادلہ کیاجائے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!