بیدر اُتسو سے بنڈپاقاسم پور کی دوری، ایک معمہ

0
Post Ad

بیدر۔ 8/جنوری (محمدیوسف رحیم بیدری) سال 2023؁ء کے بیدراُتسوسے سابق وزیر، جنتادل (یس) کے نمبر 2قائد اور رکن اسمبلی بیدرجنوب مسٹر بنڈپاقاسم پور کی دوری کیوں کر ہے؟جب کہ ”بیدراُتسو“ کو شروع کرنے میں بنڈپاقاسم پور کی دلچسپی اور لگن سبھی کو معلوم ہے۔ موصوف نے 2006؁ء کے پہلے بیدراتسو سے لے کرباقی تمام اتسو میں اپنی دلچسپی کامظاہر ہ کیا تھالیکن آج وہ ”بیدراتسو“ سے باہر نظر آرہے ہیں؟بیدر، بید رجنوب، ہمناآباد اور بسواکلیان اسمبلی حلقہ جات کی عوام جانناچاہ رہی ہے کہ اِس سال ایسی کون سی قیامت آگئی ہے کہ وہ بیدر اُتسو سے دوری بنائے ہوئے ہیں۔لوگ کہہ رہے ہیں کہ5اور 6/جنوری کو وہ بیدر میں تھے، لیکن 7/جنوری کو وہ ہمناآباد میں سابق وزیراعلیٰ کمارسوامی کے ساتھ ”پنچ رتن یاتر ا“ میں مشغول ہوگئے، بیدر اتسو کے افتتاحی پروگرام میں انھوں نے حصہ نہیں لیا۔
اگر بنڈپاقاسم پورکو ان کی پرانی باتیں یاد ہوں گی تو بتادیں کہ انھوں نے بیدر اتسو کو لے کر بہت سے جذباتی بیان دئے تھے لیکن اب وہ خود اپنے بیانات سے پھر گئے ہیں؟ یاوہ بیانات وقت کی پیداوار تھے اور اب وقت دوسرا ہے؟۔ آیابنڈپاقاسم پورکی کتھنی اور کرنی میں فرق ہے؟ یہ بات بھی درست ہے کہ بیدر اتسو بی جے پی اوررکن ا سمبلی بیدر رحیم خان کا ہی ”بیدراتسو“ ہے۔کانگریس کے اراکین اسمبلی بھی ”بیدر اتسو“میں نظر نہیں آرہے ہیں سوائے رحیم خان کے۔ لگتاہے رکن اسمبلی رحیم خان نے بی جے پی سے سانٹھ گانٹھ کرلی ہے۔ اورپارٹی لائن کے خلاف مبینہ طورپر وہ جاتے نظر آرہے ہیں۔ سامنے الیکشن ہے اور اس الیکشن کو وہ اپنے لئے آسان نہیں سمجھتے لیکن اسکے لئے بی جے پی کاساتھ دینا کہاں تک درست ہے؟سابق میں ایسے کئی پروگرام ہوئے جہاں صرف ضلع انچارج وزیر پربھوچوہان ہی نظر آتے تھے۔ اور ایم ایل اے رحیم خان غائب ہوجایاکرتے تھے۔ اس دفعہ رحیم خان کو ایسی کون سی مشکل پیش آئی ہے کہ وہ بیدر اتسو کے ہر منچ پربی جے پی کے مرکزی وزیر، ریاستی وزیر، اور ارکان اسمبلی، اورارکان کونسل کے ساتھ نظر آرہے ہیں؟
بات کہاں سے کہاں نکل گئی۔ ہم بات کررہے تھے بنڈپاقاسم پور کی۔ لوگوں کاخیال ہے کہ بنڈپاقاسم پور اگر چاہتے تو پنچ رتن یاترا کی تاریخیں تبدیل کرسکتے تھے لیکن انھوں نے ایسا نہ کرکے دراصل ”بیدراُتسو“ کی مخالفت کی ہے۔ اور یہ مخالفت سابق وزیر اعلیٰ کمارسوامی کی شہ پر ہوسکتی ہے۔ کیوں کہ پنچ رتن یاترامختلف دیہات پہنچے گی تو لوگ کس طرح بیدراتسو سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں؟کچھ اور لوگوں کاخیال ہے کہ بنڈپاقاسم پور کسی بھی قیمت پر اپنی سیٹ جانے دینا نہیں چاہتے۔ اورآئندہ کانگریس میں ہونے والی پھوٹ کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دوبارہ نشست پر کامیاب ہونا چاہتے ہیں لیکن یہ بھی سچ ہے کہ بیدر جنوب والوں نے کبھی کبھی ایک ساتھ دودفعہ کسی کو رکن اسمبلی نہیں بنایاہے۔ وہ اس دفعہ ڈراپ ہوسکتے ہیں۔ مگر سیاست میں کچھ کہانہیں جاسکتا۔ کوئی بھی پانسہ کامیاب ہوسکتاہے۔ بلکہ ایسابھی ہوتاہے جس کے بارے میں سوچانہیں گیاوہ جیت جاتاہے، بھگونت کھوبا رکن پارلیمنٹ کی مثال ہمارے سامنے ہے۔ اس حوالے سے نیانام آیا”چندراسنگھ“ کا ہوسکتاہے؟اس کاجواب وقت ہی دے گا؟

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!