قومی یوم کسان کے موقع پر ویلفرپارٹی کی یاداشت

0
Post Ad

بسواکلیان : 23ڈسمبر قومی یوم کسان کے موقع پر ویلفرپارٹی آف انڈیا بسواکلیان یونٹ کی جانب سے گورنر کرناٹک کو تحصیلدار بسواکلیان کے توسط سے ایک یاداشت پیش کی گئی۔یاداشت میں مرکزی حکومت کے زرعی قوانین کو واپس لینے کا حوالہ دیا گیا ہے اور حکومت کرناٹک سے مطالبہ کیا گیا ہیکہ ریاست میں ترمیم شدہ زرعی قوانین کو فوراََ منسوخ کیا جائے۔2020میں ریاستی حکومت کی طرف سے زمینی اصلاحات ایکٹ متعارف کیا گیا تھا اس کو فوراََ منسوخ کردے۔ مرکزی و ریاستی حکومت کے بناء سوچے سمجھے کئے گئے اقدامات سے معیشت کو کافی نقصان ہوا ہے۔یاداشت میں اتر پردیش،گجرات اور مدھیہ پردیش کے گائے ذبح نہ کرنے کا قانون کے متعلق بھی بات بتائی گئی ہے کہ اس وجہ سے کسانوں نے کئی گائے،بچھڑے،بھینس وغیرہ کھلے عام سڑکوں پر چھوڑ دی گئیں ہیں۔یاداشت میں اس بات کا مطالبہ کیا گیا ہیکہ کسانوں کی اسکیموں کو ریاستی اور مرکزی حکومت کی طرف سے زراعت کیلئے رعایتی نرخوں (Subsidy) لاگو کیا جائے اور کسانوں کو اوزار و مشینیں فراہم کی جائیں۔ ٓج بہت سے خاندانوں کو ایک وقت کا کھانا تک میسر نہیں ہے۔یاداشت میں ریاستی حکومت سے مطالبات کئے گئے ہیں کہ لینڈ ریفارم ایکٹ،اے پی ایم سی ایکٹ اور لائیو اسٹاک ایکٹ 2020 تک اینٹی کرپشنز کو ختم کیا جائے۔ سیلاب سے فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کا معاوضہ دیاجائے۔گنے کے کاشتکاروں سمیت تمام کسانوں کے مطالبات پورے کئے جائے۔اور آبپاشی کے مسائل حل کئے جائیں۔نیشنلائز بینکوں میں کسانوں کے قرضہ جات معاف کردئے جائیں۔اس موقع پر جناب مجاہد پاشاہ قرشی ریاستی سیکریٹری،شرنپا دھنورے،عرفات احمد تعلقہ صدر،یعقوب اختر،کریم وغیرہ موجود تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!