کنڑا ساہتیہ پریشد کے نومنتخب صدر کوسماجی کارکن جناب عامرپاشاہ اورسید لطیف خلشؔ کی تہنیت

0
Post Ad

بیدر۔ 23/نومبر (محمدیوسف رحیم بیدری)”ملازم سرکار مسلمان اور مسلم طلبہ کے لئے کنڑا زبان ایک مشکل زبان محسوس ہوتی ہے۔ جبکہ اس زبان کی اہمیت یہ ہے کہ یہ کرناٹک کی سرکاری زبان ہے۔ کنڑا زبان کوسیکھنے سے ترقی کے مواقع ملیں گے لیکن پتہ نہیں کیادشواریاں حائل ہورہی ہیں کہ مسلم سرکاری ملازمین اور طلبہ کنڑا پر عبور حاصل نہیں کرپارہے ہیں“ یہ باتیں نوجوان سماجی کارکن اور صنعت کار جناب محمد عامر پاشاہ نے کہیں۔ وہ آج 23/نومبر کو کنڑاساہتیہ پریشد کے نومنتخب ضلع صدر سریش چن شٹی کو ان کے دفتر نزد ودیا نگر کالونی، متصل ایکسز بینک بیدرمیں اپنی جانب سے شالپوشی اور گلپوشی کے ذریعہ تہنیت پیش کرنے کے بعد ان سے گفتگو کررہے تھے۔ کنڑاساہتیہ پریشد کے صدر جناب سریش چن شٹی نے کہاکہ ڈی ڈی پی آئی سے میں نے پتہ کیاتو معلوم ہواکہ اسکولوں میں ہفتہ میں ایک دفعہ کنڑا زبان پڑھائی جاتی ہے۔ اگر ایسا ہے تو پھر طلبہ کنڑا میں پیچھے رہ جانایقینی ہے اور دہم جماعت کے طلبہ کومشکلات پیش آئیں گی۔ اس مشکل کوحل کرنے کے لئے جمعہ اور ہفتہ کو دودن کنڑی پڑھانے کی راہ ہموار کی جارہی ہے۔ سریش چن شٹی نے آگے بتایاکہ سرکاری ملازمین کے لئے کنڑا امتحانات پاس کرناضروری ہوتاہے ان امتحانات میں اردو اور مراٹھی میڈیم کے سرکاری ملازمین ناکام ہوجاتے ہیں۔ جس کے سبب ان کی ترقی رک جاتی ہے۔اس طرف بھی توجہ دی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہاکہ گذشتہ میں ہم نے وعدہ کیاتھاکہ اردو کی تخلیقات کنڑامیں اور کنڑا زبان کی تخلیقات اردو میں شائع کی جائیں گی وہ وعدہ میں ضرور پورا کروں گا۔ انجمن نوائے احباب کے صدر جناب سید لطیف خلشؔ نے بھی سریش چن شٹی کو شالپوشی اور گلپوشی کے ذریعہ تہنیت پیش کی۔ اس موقع پر محمدیوسف رحیم بیدری سکریڑی یارانِ ادب بیدر بھی موجودتھے۔ واضح رہے کہ سریش چن شٹی دوسری بار بیدر ضلع کنڑا ساہتیہ پریشد کے صدر منتخب ہوئے ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!