سماجی سائنس کے نظرثانی شدہ سبق میں بسویشورپر بہتان باندھا گیاہے نویں کی نصابی کتاب واپس نہ لینے پراحتجاج کا انتباہ

0
Post Ad

بیدر۔2/جون (محمدیوسف رحیم بیدری) لنگایت بریگیڈ ضلع یونٹ کے صدر بسواراج پاٹل ہارورگیری نے ایک پریس نوٹ جاری کرکے خبردار کیا ہے کہ اگر نویں جماعت کی سماجی سائنس کی نصابی کتاب کو فوری طور پر واپس نہیں لیا گیا جو جگ جیوتی بسویشور کی تاریخ پر نظر ثانی کرکے تیار کی گئی ہے، احتجاج منظم کیاجائے گا۔ نظر ثانی شدہ متن میں بسویشور کی زندگی سے متعلق سبق گمراہ کن ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال کے سبق میں سے بہت سے اہم نکات کو ہٹا کر غلط حقائق شامل کرنا قابل مذمت ہوگا۔سبق میں، بسویشور کو شیوا گرو کی موجودگی میں لنگ دیکشاکی گئی۔ ویرشیو ووٹ کی تیاری کی بات ہے جو سچ سے دور ہے۔ ان الزامات نے حقائق کو چھپایاہے۔ بسویشور دراصل ایشٹ لنگا کے حامی ہیں۔ انھوں نے شیوا گرو کی سرپرستی میں بپتسمہ(لنگ دیکشا) نہیں لیا تھا۔ انھوں نے ذات، طبقے، رنگ، ورنوں سے اوپر اور مذہب کے ساتھ ایک فلاحی ریاست بنائی اور ایک نیا لنگایت مذہب قائم کیا۔بسواراج پاٹل ہارورگیری نے کہاہے کہ مصنف نے جان بوجھ کر بسویشور کی تاریخ کو مسخ کیا ہے اور عقیدت مندوں کو تکلیف دی ہے۔ حکومت نویں جماعت کی سوشل سائنس کی نصابی کتاب فوری طور پر واپس لے۔ تاریخ کو توڑ مروڑ کر لکھنے والے تاریخ دانوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے بسویشورکی حقیقی تاریخ سے متعلق تمام کوتاہیوں، غلطیوں اور اسباق کو دور کرنے اور نصابی کتاب کی دوبارہ طباعت پر زور دیا۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!