انسانی حرص کی وجہ سے ماحولیاتی تباہی: پروفیسر بی۔ ایس۔ برادار

0
Post Ad

اوراد۔ 7/جولائی (ریاض پاشاہ کوللور) درخت اور پودے انسان کو صاف ہوا فراہم کرتے ہیں۔ سایہ اور پھل فراہم کر کے انسانوں کی مدد کر رہے ہیں لیکن انسان اپنے آرام اور حرص کی وجہ سے ماحولیات برباد کر رہا ہے۔ بیدر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر۔ بی۔ ایس۔ برادار نے یہ بات کہی۔بیدریونیورسٹی اور یونیورسٹی آف کالبرگی کے اشتراک سے پی جی سنٹر ہالہلی میں منعقدہ شجرکاری پروگرام کے تحت ”جشن درختاں“ کے پروگرام کے تحت پودے لگانے کے بعد انہوں نے کہا کہ فطرت میں اتار چڑھاؤ کی وجہ سے زمین کا درجہ حرارت بڑھ گیا ہے۔ قدرتی عدم توازن سے ہم جوجھ رہے ہیں۔ درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے اور ماحول کے توازن کو برقرار رکھنے کے لیے درخت لگانا ہم سب کا فرض ہے۔ جسٹرار پروفیسر پرمیشور نائک ٹی نے کہا کہ جنگلات کی تباہی سے مستقبل قریب میں انسانی جان کو خطرہ لاحق ہے۔ لہٰذا جنگلات کی تباہی کو روکا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اردگرد کے ماحول کو صاف وشفاف رکھنا بے حدضروری ہے۔ سپیشل آفیسر ڈاکٹر رابندر ناتھ گباڈی نے کہا کہ اگر طبیعت خراب ہوئی تو ہم اسپتال جائیں گے۔ ہسپتال اس وقت تک صحت نہیں دے سکتے جب تک وہ بیماری کا علاج نہ کریں۔ اس کے لیے اچھا ماحول ہونا چاہیے۔ اگر ہم حقیقی صحت حاصل کرنا چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے اردگرد کے ماحول کو برقرار رکھنا چاہیے، ضرورت کے مطابق زیادہ سے زیادہ پودے لگائیں۔ پینے کا صاف پانی، اچھی ہوا،اور متوازن ماحول کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیات کی حفاظت ہم سب کی ذمہ داری ہے۔اس موقع پر سومناتھ ریشٹی، گروناتھ سرنجی، سدالنگ بیلدار، رمیش پانچاڑ، ملیکارجن سیریکار، ناگیش، امبریش، پردیپ کامبلے، کلیان راؤ پاٹل، سنجو کمار گونڈ، ارجن میترے، سلومن، بھاگیہ شری برادار، آرتی پاٹل، چامنڈیشوری یلمودے اور دیگر موجود تھے۔اس بات کی اطلاع ریاض پاشاہ کوللور نے دی ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!