بسوا کلیان کی قدیم مسجد 1948 میں شہید کردہ، محلہ غازی پورہ کا تصفیہ

0
Post Ad

بسواکلیان (نامہ نگار) سیکریٹری انتظامی کمیٹی قدیم غازی پورہ مسجد ، سید تاج الدین چائے پتی والے کی اطلاع کے بموجب بسواکلیان کے محلہ غازہ پورہ میں سن 1948 ء میں شہید کردہ غازہ پورہ مسجد جسکا بلدیہ بسوا کلیان نمبر 17-36 اور وقف گزٹ نمبر 366،محلہ غازی پورہ بسوا کلیان کا کرناٹکا وقف بورڈ کی طرف سے بسوا کلیان کورٹ،ضلع بیدر کورٹ اور ہائی کورٹ بنگلور میں 75 سے زائد عرصہ سے کیس فرقین کے درمیان چل رہا تھا۔ کئی سالوں سے مسجد کمیٹی و محلہ کے مسلم فریقین نے پیروی کرتے رہے لیکن فیصلہ نہیں ہوا تھا اب مقامی دونوں فریقین, کے ساتھ بلدیہ بسوا کلیان، محکمہ پولس اور وقف بورڈ کے عملہ نے تصفیہ کو حالات کے پیش نظر, فیصلہ عمل میں لایا گیا ہے۔ اس ضمن میں شہید کردہ مسجد کے دو حصے کردیے گئے ہیں۔ آدھے سے زائد حصہ مسجد کے لئے وقف کیا گیا ہے۔ بقیہ حصہ قابضین کو دیا گیا ہے تاکہ فرقہ وارانہ تصادم نہ ہو۔ اسی لئے مسجد کی جگہ حوالے کرتے وقت بسواکلیان پولیس انتظامیہ میں سرکل انسپکٹر علی صاحب ، پی ایس آئی بسواکلیان کے علاوہ مجلس بلدیہ کے عہدیداران اور بیدر ضلع وقف بورڈ اور تعلقہ وقف بورڈ کے عہدیدار محسن احمد کے ہمراہ مسجد کمیٹی کے نئے عہدیداروں میں اعجاز احمد لاتورے صدر ، اکرام الدین کھادی والے نائب صدر، سید تاج الدین سیکریٹری ، مخدوم محی الدین صاحب نیلنگے خازن کے علاوہ ممبران میں غفار مولوی صاحب قریشی ، سید محبوب کے علاوہ دیگر حاضرین میں خلیل احمد آٹو نگر اور قابضین کے فریق چندرکانت ہلننا اور روی کور کورے بھی موجود تھے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!