اہلیان گلبرگہ کے لئے ڈاکٹر ممتاز احمد خان اور محمد ناصر علی سیشن جج کی تعلیمی خدمات مثالی رہیں:خواجہ فریدالدین انعامدار

0
Post Ad

بیدر۔ 29مئی (محمدیوسف رحیم بیدری) الامین تعلیمی ادارہ جات کے بانی ڈاکٹر ممتازاحمد خان کے سانحہ ئ ارتحال پر اپنے رنج وغم کااظہار کرتے ہوئے محب اردو، اور ممتازسماجی کارکن جناب خواجہ فریدالدین انعامدار نے آج کہاکہ مرحوم محمد ناصر علی سیشن جج الامین ایجوکیشن سوسائٹی گلبرگہ کے بانی صدر تھے اور رشید جاوید معتمد تھے۔ مرحوم ناصرعلی سیشن جج طویل عرصہ تک اپنی اس ذمہ داری کو نبھاتے رہے۔ 1973-74کی بات ہے کہ چندلڑکیوں کو منتخب کرکے ایک سالہ ٹیچرس ٹریننگ کے لئے انہیں شیموگہ بھیجاگیا تھا۔ حاجی عبدالرحمن صاحب حاجی حیدر مدینہ بلڈنگ (مسلم ہاسٹل) وہاں کے متولی تھے۔ طلبہ کے کمروں کاکرایہ آنے کے بعد وہ رقم میرے حوالے کرتے تھے تاکہ میں یہ رقم شیموگہ میں زیرتربیت طالبات کے خرچ کے لئے بھیج دوں۔وہ رقم منی آرڈ ر کے ذریعہ طالبات کو بھیج دیاکرتاتھا۔اردو کی خدمت کا یہ کام میں خوشی خوشی انجام دیاکرتاتھا۔ سال 1974-75کو گلبرگہ شریف میں الامین اردو پرائمری اسکول مرحوم محمد ناصر علی سیشن جج اور رشیدجاوید کی زیرنگرانی قائم ہوا۔ان کے بعد جو صدور الامین ادارہ گلبرگہ کو میسرہوئے ان میں ڈاکٹر ناصر بن علی، ڈاکٹر راہی قریشی، عبدالمجید صاحب میسور میڈیکل، سلیم صدیقی وغیرہ کے علاوہ موجودہ انتظامی کمیٹی کے سکریڑی محمد ضیاالدین شامل ہیں جنہوں نے الامین ادارہ کے لئے گراں قدر خدمات انجام دیں اور دے رہے ہیں۔ جناب خواجہ فریدالدین انعامدار نے ممتاز احمد خان کی تدفین کے متعلق بتایاکہ کل انہیں محکمہ پولیس نے سلامی دی۔ بعدازاں ان کی تدفین ہوسکوٹے میں عمل میں آئی۔ دراصل ڈاکٹر ممتاز احمد خان ماہرتعلیم ہونے کے علاوہ ایک ہمدرد انسان تھے۔پی یوسی میں امتیازی نشانات سے کامیاب ہوکر میڈیکل اور انجینئرنگ میں جانے والے طلبہ کی اسکالرشپ کے ذریعہ مددکرتے۔ سالانہ پروگرام میں وہ چیک اپنے ہاتھوں سے طلبہ میں تقسیم کرتے تھے تاکہ طلبہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرسکیں۔ ایک آدھ دفعہ مجھے بھی اس پروگرام میں شریک ہونے کاموقع ملاتھا۔ڈاکٹر صاحب نے ذہین لیکن مستحق طلبہ کی کافی مدد کی۔ انہیں اعلیٰ تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا۔ رام کرشنا ہیگڈے جس وقت کرناٹک کے وزیراعلیٰ تھے، اس وقت بیجاپور کے لئے میڈیکل کالج منظور ہوا۔ پھر میڈیکل کے میدان میں خدمت کا قرعہ ئفال ڈاکٹر ممتاز احمد خان کے حق میں نکلا۔ان کی حیات میں قریب قریب 10ریاستوں میں تمام ادارہ تسلی بخش طریقے سے چلتے رہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ ڈاکٹر ممتاز احمد خان کی خدمات کو قبول کرے اورملت اسلامیہ کو اردو میڈیم تعلیم سے آراستہ وپیراستہ کرنے کے لئے ان کا نعم البدل عطافرمائے۔آمین

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!