مجوزہ ایل ڈی اے آر لکشدیپ کی عوام کے لیے تباہ کن اور آئین کے بنیادی اقدار کے خلاف: ایس آئی او

0
Post Ad

نئی دہلی؛ 27 مئی (پریس ریلیز) کووڈ- 19 وبائی بیماری کے پریشان کن اوقات میں جاری کیا گیا لکشدیپ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ریگولیشن (ایل ڈی اے آر) 2021 کا مسودہ جزائر کے مجموعے لکشدیپ کی عوام کی حق تلفی کا ایک مذموم منصوبہ ہے۔ واضح ہو کہ بحیرہ عرب میں واقع جزائر لکشدیپ کی 97 فی صد آبادی مسلمان ہے۔ یہ ایک مرکزی حکومت کے زیرِ انتظام علاقہ ہے۔

ایل ڈی اے آر کا مجوزہ ضابطہ مرکزی حکومت کے ذریعے نامزد منتظم اور اس کے واسطے سےمرکزی حکومت کو بے دریغ طاقت عطا کرتا ہے۔ یہ مسودہ لکشدیپ میں موجود زمین کی ملکیت اور اس کےاستعمال کے حق کو براہ راست خطرے میں ڈالتا ہے جس سے حکومت اور اس کے تمام اداروں کو کسی بھی شخص کی زمین کو اپنی ملکیت میں لینے اور اس میں براہ راست مداخلت کرنے کا اختیار مل جاتا ہے۔

اس مسودے کی دفعہ 29 حکومت کو “ترقیاتی” سرگرمیوں کے لیے کسی بھی اراضی کو حکومت کی نظر میں موزوں نظر آنے پر استعمال کرنے کہا اختیار دیتی ہے۔ ایسے میں زمین کے مالک کی مرضی کی کوئی پرواہ نہیں کی جائے گی۔ متذکرہ مسودہ میں”عوامی استعمال” کی مبہم اصطلاح کو جان بوجھ کر استعمال کیا گیا ہے جس سے منتظم اور دیگر حکام آسانی سے اس کا غلط استعمال کر سکتے ہیں۔

اگر اس مسودے پر عمل درآمد شروع ہوگیا تو یہ لکشدیپ کے حیاتیاتی تنوع سے مالا مال نازک ماحولیاتی نظام کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا۔ یہ ہندوستان کے ماحولیات اور قدرتی تنوع کو بچانے کے آئینی حکم کی واضح خلاف ورزی ہے۔

لکشدیپ کے بدنام زمانہ منتظم پرفل پٹیل بدنظمی کا اپنا ریکارڈ رکھتےہیں۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد اُنہوں نے سب سے پہلے جزائر میں “غنڈا ایکٹ” لگا دیا تھا۔ یہ اس لحاظ سے عجیب بات ہے کہ لکشدیپ ایسی جگہ ہےجہاں جیلیں تقریبا خالی ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے ایک اور ضابطہ لایا جس کے تحت دو سے زیادہ بچے رکھنے والے افراد پنچایت انتخابات میں حصہ لینے کے اہل نہیں ہیں۔ جانوروں کے تحفظ کے قانون کے ذریعےگائے کے گوشت پر پابندی عائد کرنے کی کوشش کی گئی ہے جب کہ یہ جزائر اکثریت مسلم آبادی والےہیں۔ اس طرح کی اور بھی بہت سی حرکتوں اور قواعد و ضوابط کو مقامی لوگوں پر زبردستی نافذ کردیا گیا ہے۔

ہمیں تشویش ہے کہ نباتات اور حیوانات سے مالا مال اور اپنی مخصوص ثقافت اور ورثہ رکھنے والے ان جزائر کو ایک کھوکھلے ترقیاتی ایجنڈے کے تحت مغلوب کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ہمارے آئین میں مقامی لوگوں اور ان کی زمین کے حقوق کے تحفظ کے لئے دفعات بنائی گئیں ہیں۔ یہ مسودہ فطرت کا تحفظ کے ساتھ ترقی کے آئینی جذبے کے ساتھ واضح طور پر خیانت کرتاہے۔

لہذا اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) کا سختی سے مطالبہ ہے کہ مجوزہ ظالمانہ ایل ڈی اے آر 2021 کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔ چونکہ منتظم پرفل پٹیل واضح طور پر جزیرے کے معاملات سنبھالنے میں نا اہل ثابت ہوئے ہیں انہیں فوری طور پر واپس بلالیا جانا چاہئے۔

ہم لکشدیپ کی عوام پراس طرح کے مکروہ قوانین کے لزوم اور نااہل انتظامیہ کے تقرر کےخلاف ان کی حق بجانب جدوجہد میں یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہم دیگر شہریوں سے بھی اپیل کرتے ہیں کہ وہ اپنے لوگوں کے حقوق کے حوالے سے حساس ہوں اور اپنے ماحول کا بھی خیال رکھیں۔ ہم یقینی طور پر لوگوں کے حقوق کو پس پشت ڈال کر اس کے بدلے ترقی و سیاحت کے کھوکھلے نعروں کو قبول نہیں کریں گے۔


اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او)
+91 72086 56094
[email protected]

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!