سیاہ زرعی قوانین کی منسوخی ووٹران کو لبھانے کی سیاست ہے: ویلفیئر پارٹی

0
Post Ad

بنگلورو:مرکزی حکومت کےکسان مخالف تینوں زرعی قوانین کو واپس لینے کا مقصدووٹران کو لبھانے کی سیاست ہے ۔یہ الزام ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ریاستی صدر اڈوکیٹ طاہر حسین نے لگایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کی خوشی ہے کہ حکومت نے 3 سیاہ زرعی قوانین کو ختم کر دیا ہے۔ ملک کے تمام کسانوں اور کسانوں کے حامی کی ایک طویل جدوجہد کو انہوں نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے آگے کہا کہ حکومت کو اس بات کا بھی علم ہے کہ یہ سیاہ قوانین کسان مخالف ہیں اس کے بعد بھی حکومت نے اس کے خاتمے میں تاخیر کی ہے اور 900 سے زیادہ کسانوں کی قربانیاں لی گئیں۔ اب جبکہ انتخابات نزدیک آنے والے ہیں اسکو مدے نظررکھتے ہوئےحکومت نے تینوں قوانین کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مزید الزام لگایا کہ کارپوریٹ طاقتوں کو خوش کرنے کیلئے کسانوں کی قربانی لینے کے بعد اب دوبارہ انتخابات کے نزدیک آتے ہی ووٹران کولبھانے اورانہیں منانے کی اسطرح کوشش کرتے ہوئے بی جے پی حکومت گھٹیا سیاست کررہی ہے۔کسانوں کی جدوجہد انصاف کا معاملہ تھا اور ایک نہ ایک دن اس کا صلہ ملنا ضروری تھا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بھلے ہی اپنے سیاسی فائدے کیلئے کسانوں کو پریشان کیا ہے لیکن ان قوانین کو واپس لینا کسانوں کی جدوجہد کا نتیجہ ہے۔نہ صرف زراعت ایکٹ بلکہ مرکزی بی جے پی حکومت کی ہر پالیسی اور ہرپروگرام کسان مخالف ہے۔لیکن اسکی تفصیلات بتانے کا وقت نہیں ہے اور کسان مخالف بی جے پی کے خلاف لڑائی جاری رہے گی۔کسانوں کی جدوجہد کی جیت مرکزی حکومت کی عوام دشمن پالیسی کے خلاف عوامی جدوجہد کا باعث بنے گی۔ملک کے عوام پیٹرول اور ڈیزل سمیت اشیائے ضروری کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ہیں۔ہماری جدوجہد اسی طرح عوام دشمن قوانین کی مخالفت اور اس حکومت کو بیدار کرنے کی کوششوں کو جاری رکھنا ہے۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!