ویلفیئر پارٹی آف انڈیا ہیومن رائٹس اکٹی وسٹ تیستا سیتل وا ڈ اور سابق ڈائریکٹر جنرل آف پولس آر بی سری کمار کی گرفتاری کی پرزور مذمت کرتی ہوئے اسے سیاسی انتقام کی کاروائی قرار دیتی ہے۔ ایک جمہوری ملک کے لئے یہ انتہائی افسوسناک ہے۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے کہا حالیہ گرفتاری مودی کے نئے ہندوستان کی ایک بدنما تصویر سامنے لاتی ہے جو کہ عدم رودار، انتقامی جذبہ سے سرشار اور اقتدار کے نشہ میں بدمست ہے۔ ہم انتقامی جذبہ سے خفیہ ایجنسیوں کے بدترین استعمال کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا محترمہ تیستا سیتلواد ایک جراءت مند، بہادر اور حوصلہ مند و متحرک خاتون ہیں جنہوں نے 2002 کے گجرات کے مسلم کش فسادات کے خلاف پرزور تحریک چلائی جس کے نتیجے میں بی جے پی کی مضبوط لیڈر مایا کو ڈنانی کو جیل کی ہوا کھانی پڑی۔ ان کے خلاف موجودہ کاروائی نہ صرف ملک میں حقوق انسانی کی تحریک کے لئے دھکا ہے بلکہ یہ انصاف کا قتل بھی ہے۔
انہوں نے کہا آر بی سری کمار کا قصور یہ تھا کہ انہوں نے گجرات فساداور گوھرا واقعہ کی انکوائری
کر نے والے کمیشن، پہلے نانا وتی کمیشن اور بعد میں جسٹس اکشے مہتا کمیشن میں 4 حلف نامے داخل کئے تھے جس میں انہوں نے مبینہ طور پر اسٹیٹ کی ایجنسیوں اور فسادیون کے درمیان ساز باز کا انکشاف کیا تھا ، اسی بناء پر ان کو ٹارگیٹ کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ جس میں عدالت عظمیٰ نے ایس آئی ٹی کے ذریعہ مودی گورنمنٹ کو فساد کے معاملے میں کلین چٹ دے دی ، اکٹی وسٹ تیستا سیتلوا ڈ اور سری کمار جنہوں نے ذکیہ جعفری کی حمایت کی تھی کے خلاف احمد آباد کی کرائم برانچ نے بہانہ بناکر گرفتار کرلیا ۔
ڈاکٹر الیاس نے محترمہ تییستا سیتلوا ڈ اور محترم آر بی سری کمار کی ہمت اور جذبہ کو خراج تحسین پیش کیا کہ انہوں نے پوری قوت کے ساتھ گجرات کی بی جے پی قیادت کی فساد میں مجرمانہ شمولیت کا انکشاف کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم سب کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس ظلم و نا انصافی کے خلاف ہم متحدہ طور پر آواز اٹھائیں ۔
پریس ریلیز
نئی دہلی، 26, جون 2022