بیدر ضلع کے گنا فیکٹری مالکان وزیر پربھوچوہان سے کئے گئے وعدے سے مکرگئے

0
Post Ad

بیدر۔ 7جون (محمدیوسف رحیم بیدری) بیدر کی تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہواکہ شوگرفیکٹری والے وزیر کی بات کے خلاف گئے ہوں۔ لیکن ایسا اس دفعہ دیکھنے کو مل رہاہے۔ آخر کیوں؟ یہ سوال ایک مقامی چینل ”گندھروا ٹائمز“ نے اٹھایا ہے۔ اور اپنے چینل کے ذریعہ بتایاہے کہ بیدر ضلع انچارج وزیر پربھوچوہان کاکوئی اثرشوگر فیکٹری والوں پر نہیں پڑرہا ہے۔ کیا اس لئے کہ پربھوچوہان غریب سماج سے آتے ہیں؟فیکٹری والے سرعام وزیر(یعنی سرکار) کی بے عزتی نہیں کرسکتے۔ نہیں بھی کرنا چاہیے۔سابق وزیراور رکن اسمبلی ہمناآباد جناب راج شیکھرپاٹل نے5جون کے فیکٹری مالکان اور ضلع اراکین اسمبلی کے اجلاس میں کہا تھاکہ پربھوچوہان کی نجی طورپر قدر کریں یانہ کریں۔ اس کرسی کاخیال رکھیں جس پروہ بیٹھے ہوئے ہیں۔ یادرہے کہ وزیر سرکارکانمائندہ ہوتاہے۔ راج شیکھرپاٹل کے مطابق فیکٹری مالکان فی کنٹل گنے کی قیمت 2400روپئے نہیں دیتے ہیں تو وزیرموصوف کے دفتر کے سامنے وہ احتجاج کریں گے۔جنوری 2021کو کئے گئے وعدے کے مطابق کسانوں کوگنے کابھاؤ2400 روپئے دیناپڑے گا۔گندھرواٹائمز کے مطابق راج شیکھرپاٹل کی بات کا اثر بھی فیکٹری مالکان پر نہیں پڑا۔ این این ایس کے(شوگر فیکٹری کے) صدر ڈی کے سدرام نے البتہ یہ ضرور کہاکہ ہم کسانوں کوفی کنٹل گنے کی قیمت فی الحال 2250روپئے دیں گے اور 150روپئے بعد میں دیں گے۔ بھالکیشورفیکٹری، مہاتما گاندھی شوگر فیکٹری، اور منااکھیلی والی فیکٹریوں نے 2250 روپئے قیمت بھی دینے کو تیار نہیں رہی۔ ان تمام کاکہناہے کہ شکرکو واجبی دام نہیں مل رہاہے۔فی الحال 1950روپئے قیمت جو دے رہے ہیں و ہی کافی ہے۔واضح رہے کہ شوگرفیکٹری مالکان نے وزیر سے جنوری 2021میں وعدہ کیاتھاکہ وہ 2400روپئے فی کنٹل گنے کی قیمت اداکریں گے لیکن اب وہ قیمت دینے تیار نہیں ہیں جس کے چلتے مسئلہ ساکھ کا بن چکاہے۔بیدر ضلع انچارج وزیر پربھوچوہان نے صاف کہہ دیاہے کہ سرکار کچھ سننا نہیں چاہتی۔فیکٹری مالکان کسانوں کو فی کنٹل گنے کی قیمت 2400روپئے دینا ہی ہوگا ورنہ قانونی کارروائی کی جائے گی۔ دیکھنا یہ ہے کہ وزیر اپنی دھمکی کو کہاں تک عملی جامہ پہناتے ہیں؟؟واضح رہے کہ گندھروا ٹائمز کے ایڈیٹر بزرگ صحافی گندھروا سینا ہیں۔

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

error: Content is protected !!